Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زبیر فاروقؔ

غزل 10

اشعار 5

اتنی سردی ہے کہ میں بانہوں کی حرارت مانگوں

رت یہ موزوں ہے کہاں گھر سے نکلنے کے لیے

ایک اک کر کے بہت دکھ ساتھ میرے ہو لیے

مرحلہ در مرحلہ اک قافلہ بنتا گیا

پھر بھی کیوں اس سے ملاقات نہ ہونے پائی

میں جہاں رہتا تھا وہ بھی تو وہیں رہتا تھا

ہر طرف پھیلا ہوا تھا بے یقینی کا دھواں

خود بخود فاروقؔ پھر اک راستہ بنتا گیا

ہے حرف حرف زخم کی صورت کھلا ہوا

فرصت ملے تو تم مرا دیوان دیکھنا

کتاب 12

"دبئی" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے