Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشتاق احمد یوسفی کے بہترین اور مشہور مزاحیہ اقوال

یوسفی کا نام آتے ہیں

مسکراہٹ اور ہنسی لبوں پر تیرنے لگتی ہے۔ یوسفی ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اردو میں سب سے زیادہ مقبول اور بہترین مزاح لکھا۔ یہاں ہم آپ کے لیے یوسفی کی مزاحیہ تحریروں سے منتخب اقوال پیش کر رہے ہیں۔ آپ ان اقوال اور اقتباسات کو پڑھیے اور یوسفی کے بہترین مزاح کا لطف لیجیے۔

16K
Favorite

باعتبار

لاہور کی بعض گلیاں اتنی تنگ ہیں کہ اگر ایک طرف سے عورت آ رہی ہو اور دوسری طرف سے مرد تو درمیان میں صرف نکاح کی گنجائش بچتی ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

غالب دنیا میں واحد شاعر ہے جو سمجھ میں نہ آئے تو دگنا مزہ دیتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

مرد کی آنکھ اور عورت کی زبان کا دم سب سے آخر میں نکلتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

مونگ پھلی اور آوارگی میں خرابی یہ ہے کہ آدمی ایک دفعہ شروع کردے تو سمجھ میں نہیں آتا ختم کیسے کرے۔

مشتاق احمد یوسفی

عورتیں پیدائشی محنتی ہوتی ہیں۔ اس کا اندازہ اس سے لگا لیں کہ صرف ۱۲ فیصد خواتین خوبصورت پیدا ہوتی ہیں، باقی اپنی محنت سے یہ مقام حاصل کرتی ہیں۔

مشتاق احمد یوسفی

مسلمان ہمیشہ ایک عملی قوم رہے ہیں۔ وہ کسی ایسے جانور کو محبت سے نہیں پالتے جسے ذبح کر کے کھا نہ سکیں۔

مشتاق احمد یوسفی

جوان لڑکی کی ایڑی میں بھی آنکھیں ہوتی ہیں۔ وہ چلتی ہے تو اسے پتہ ہوتا ہے کہ پیچھے کون کیسی نظروں سے دیکھ رہا ہے۔

آسان، ایکسلنٹ، رکمنڈیڈ

عورت، مرد، مزاحیہ کوٹ

مشتاق احمد یوسفی

جو ملک جتنا غربت زدہ ہوگا اتنا ہی آلو اور مذہب کا چلن زیادہ ہوگا۔

مشتاق احمد یوسفی

مرد عشق و عاشقی صرف ایک مرتبہ کرتا ہے، دوسری مرتبہ عیاشی اور اس کے بعد نری عیاشی۔

مشتاق احمد یوسفی

پرائیوٹ اسپتال اور کلینک میں مرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ موحوم کی جائداد، جمع جتھا اور بینک بیلنس کے بٹوارے پر پسماندگان میں خون خرابا نہیں ہوتا کیونکہ سب ڈاکٹروں کے حصے میں آجاتے ہیں۔

مشتاق احمد یوسفی

گالی، گنتی، سرگوشی اور گندا لطیفہ تو صرف اپنی مادری زبان میں ہی مزہ دیتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

گھوڑے اور عورت کی ذات کا اندازہ اس کی لات اور بات سے کیا جاتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

دشمنوں کے حسب عداوت تین درجے ہیں۔ دشمن، جانی دشمن اور رشتے دار۔

مشتاق احمد یوسفی

آسمان کی چیل، چوکھٹ کی کیل اور کورٹ کے وکیل سے خدا بچائے، ننگا کرکے چھوڑتے ہیں۔

مشتاق احمد یوسفی

مرد کی پسند وہ پل صراط ہے جس پر کوئی موٹی عورت نہیں چل سکتی۔

مشتاق احمد یوسفی

جب شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ پر پانی پینے لگیں تو سمجھ لو کہ شیر کی نیت اور بکری کی عقل میں فتور ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

ہماری گائکی کی بنیاد طبلے پر ہے۔ گفتگو کی بنیاد گالی پر۔

مشتاق احمد یوسفی

بڑھاپے کی شادی اور بینک کی چوکیداری میں ذرا فرق نہیں۔ سوتے میں بھی آنکھ کھلی رکھنی پڑتی ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

عورت کی ایڑی ہٹاؤ تو اس کے نیچے سے کسی نہ کسی مرد کی ناک ضرور نکلے گی۔

مشتاق احمد یوسفی

خالی بوری اور شرابی کو کون کھڑا کر سکتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

اس زمانہ میں سو فیصد سچ بول کر زندگی کرنا ایسا ہی ہے جیسے بجری ملائے بغیر صرف سیمنٹ سے مکان بنانا۔

مشتاق احمد یوسفی

مسلمان لڑکے حساب میں فیل ہونے کو اپنے مسلمان ہونے کی آسمانی دلیل سمجھتے ہیں۔

مشتاق احمد یوسفی

انگریزی فلموں میں لوگ یوں پیار کرتے ہیں جیسے تخمی آم چوس رہے ہوں۔

مشتاق احمد یوسفی

پاکستانی افواہوں کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ سچ نکلتی ہیں۔

مشتاق احمد یوسفی

ہمارا عقیدہ ہے کہ جسے ماضی یاد نہیں رہتا اس کی زندگی میں شاید کبھی کچھ ہوا ہی نہیں، لیکن جو اپنے ماضی کو یاد ہی نہیں کرنا چاہتا وہ یقینا لوفر رہا ہوگا۔

مشتاق احمد یوسفی

جتنا وقت اور روپیہ بچوں کو ’’مسلمانوں کے سائنس پر احسانات‘‘ رٹانے میں صرف کیا جاتا ہے، اس کا دسواں حصہ بھی بچوں کو سائنس پڑھانے میں صرف کیا جائے تو مسلمانوں پر بڑا احسان ہوگا۔

مشتاق احمد یوسفی

بے سبب دشمنی اور بدصورت عورت سے عشق حقیقت میں دشمنی اور عشق کی سب سے نخالص قسم ہے۔ یہ شروع ہی وہاں سے ہوتے ہیں جہاں عقل ختم ہو جاوے ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

نشہ اور سوانح حیات میں جو نہ کھلے اس سے ڈرنا چاہیے۔

مشتاق احمد یوسفی

گانے والی صورت اچھی ہو تو مہمل شعر کا مطلب بھی سمجھ میں آجاتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

جاڑے اور بڑھاپے کو جتنا محسوس کروگے اتنا ہی لگتا چلا جائے گا۔

مشتاق احمد یوسفی

مجھے روشن خیال بیوی بہت پسند ہے۔۔۔ بشرطیکہ وہ کسی دوسرے کی ہو۔

مشتاق احمد یوسفی

آدمی ایک بار پروفیسر ہو جائے تو عمر بھر پروفیسر ہی رہتا ہے، خواہ بعد میں سمجھداری کی باتیں ہی کیوں نہ کرنے لگے۔

مشتاق احمد یوسفی

شیر، ہوائی جہاز، گولی، ٹرک اور پٹھان ریورس گئیر میں چل ہی نہیں سکتے۔

مشتاق احمد یوسفی

بڑھیا سگرٹ پیتے ہی ہر شخص کو معاف کردینے کو جی چاہتا ہے۔۔۔ خواہ وہ رشتے دار ہی کیوں نہ ہو۔

مشتاق احمد یوسفی

جو شخص کتے سے بھی نہ ڈرے اس کی ولدیت میں شبہ ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

ایجاد اور اولاد کے لچھن پہلے ہی سے معلوم ہوجایا کرتے تو دنیا میں نہ کوئی بچہ ہونے دیتا اور نہ ایجاد۔

مشتاق احمد یوسفی

صبح اس وقت نہیں ہوتی جب سورج نکلتا ہے۔ صبح اس وقت ہوتی ہے جب آدمی جاگ اٹھے۔

مشتاق احمد یوسفی

’’سچ تو یہ ہے کہ حکومتوں کے علاوہ کوئی بھی اپنی موجودہ ترقی سے مطمئن نہیں ہوتا۔

مشتاق احمد یوسفی

بندر میں ہمیں اس کے علاوہ اور کوئی عیب نظر نہیں آتا کہ وہ انسان کا جد اعلی ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

خون، مشک، عشق اور ناجائز دولت کی طرح عمر بھی چھپائے نہیں چھپتی۔

مشتاق احمد یوسفی

اس سے زیادہ بدنصیبی اور کیا ہوگی کہ آدمی ایک غلط پیشہ اپنائے اور اس میں کامیاب ہوتا چلا جائے۔

مشتاق احمد یوسفی

کسی خوبصورت عورت کے متعلق یہ سنتا ہوں کہ وہ پارسا بھی ہے تو نہ جانے کیوں دل بیٹھ سا جاتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

عمر طبیعی تک تو صرف کوے، کچھوے، گدھے اور وہ جانور پہنچتے ہیں جن کا کھانا شرعاً حرام ہے۔

مشتاق احمد یوسفی

طعن و تشنیع سے اگر دوسروں کی اصلاح ہو جاتی تو بارود ایجاد کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔

مشتاق احمد یوسفی

آزاد شاعری کی مثال ایسی ہے جیسے بغیر نیٹ کے ٹینس کھیلنا۔

مشتاق احمد یوسفی

آپ راشی، زانی اور شرابی کو ہمیشہ خوش اخلاق، ملنسار اور میٹھا پائیں گے۔ اس واسطے کہ وہ نخوت، سخت گیری اور بد مزاجی افورڈ ہی نہیں کر سکتے۔

مشتاق احمد یوسفی

بیتی ہوئی گھڑیوں کی آرزو کرنا ایسا ہی ہے جیسے ٹوتھ پیسٹ کو واپس ٹیوب میں گھسانا۔

مشتاق احمد یوسفی

دنیا میں غیبت سے زیادہ زود ہضم کوئی چیز نہیں۔

مشتاق احمد یوسفی

کسی اچھے بھلے کام کو عیب سمجھ کر کیا جائے تو اس میں لذت پیدا ہو جاتی ہے۔ یورپ اس گر کو ابھی تک نہیں سمجھ پایا۔ وہاں شراب نوشی عیب نہیں۔ اسی لیے اس میں وہ لطف نہیں آتا۔

مشتاق احمد یوسفی

بات یہ ہے کہ گھریلو بجٹ کے جن مسائل پر میں سگرٹ پی پی کر غور کیا کرتا تھا، وہ در اصل پیدا ہی کثرتِ سگرٹ نوشی سے ہوئے تھے۔

مشتاق احمد یوسفی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے