Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khalid Mubashshir's Photo'

خالد مبشر

1980 | دلی, انڈیا

خالد مبشر کے اشعار

مجھے شک ہے ہونے نہ ہونے پہ خالدؔ

اگر ہوں تو اپنا پتا چاہتا ہوں

ٹپک کے دیدۂ نم سے صدائیں دیتا ہے

جو ایک حرف تمنا دل تباہ میں تھا

مری وحشتوں کا سبب کون سمجھے

کہ میں گم شدہ قافلہ چاہتا ہوں

کہیں رانجھا، کہیں مجنوں ہوا

وجود عشق عالم گیر ہے

دشت جنوں سے آ گئے شہر خرد میں ہم

دل کو مگر یہ سانحہ اچھا نہیں لگا

عناصر کی گھنی زنجیر ہے

سو یہ ہستی کی اک تعبیر ہے

تمہاری یاد کا مرہم بنام دل کر دوں

تمام ہجر کے زخموں کو مندمل کر دوں

تمہاری یاد کا مرہم بنام دل کر دوں

تمام ہجر کے زخموں کو مندمل کر دوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے