مختار صدیقی
غزل 13
نظم 5
اشعار 11
پھیرا بہار کا تو برس دو برس میں ہے
یہ چال ہے خزاں کی جو رک رک کے تھم گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جن خیالوں کے الٹ پھیر میں الجھیں سانسیں
ان میں کچھ اور بھی سانسوں کا اضافہ کر لیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں تو ہر دھوپ میں سایوں کا رہا ہوں جویا
مجھ سے لکھوائی سرابوں کی کہانی تم نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا کیا پکاریں سسکتی دیکھیں لفظوں کے زندانوں میں
چپ ہی کی تلقین کرے ہے غیرت مند ضمیر ہمیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مزاحیہ شاعری 1
مضمون 1
ویڈیو 4
This video is playing from YouTube