Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشرتیؔ گھر کی محبت کا مزا بھول گئے

اکبر الہ آبادی

عشرتیؔ گھر کی محبت کا مزا بھول گئے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    دلچسپ معلومات

    اکبر الہ بادی چاہتے ہوں یا نہ چاہتے ہوں مگر واقعہ یہ ہے کہ انھیں اپنے صاحبزادے عشرت حسین کو تعلیم کے لیے یوروپ بھیجنا پڑا ۔ مگر چلتے وقت بہت سے عہد و پیمان لے لیے ۔ عشرت حسین کافی عرصے تک یوروپ میں تعلیم حاصل کرتے رہے اور ان دنوں ہر انگلستان جانے والے ہندوستانی نوجوان کے متعلق یہ شبہ کیا جاتا تھا کہ یوروپ کی رنگینیوں سے بچ کر نہیں آ سکتا ،اور اکثر ہوتا بھی یہی تھا کہ انگلستان سے واپس آنے والا ہر نوجوان اپنے ساتھ کوئی یوروپین لیڈی ضرور لاتا اکبر نے عشرت حسین کو انگلستان بھیج تو دیا مگر کھٹکا لگا ہوا تھا ۔ چنانچہ ایک مرتبہ عشرت کا خط آنے میں غیر معمولی دیر ہو گئی تو ان کی فکر و تشویش اور بڑھی، خط لکھا اور یہ قطعہ نظم کر کے بھیج دیا۔

    عشرتیؔ گھر کی محبت کا مزا بھول گئے

    کھا کے لندن کی ہوا عہد وفا بھول گئے

    پہنچے ہوٹل میں تو پھر عید کی پروا نہ رہی

    کیک کو چکھ کے سوئیوں کا مزا بھول گئے

    بھولے ماں باپ کو اغیار کے چرنوں میں وہاں

    سایۂ کفر پڑا نور خدا بھول گئے

    موم کی پتلیوں پر ایسی طبیعت پگھلی

    چمن ہند کی پریوں کی ادا بھول گئے

    کیسے کیسے دل نازک کو دکھایا تم نے

    خبر فیصلۂ روز جزا بھول گئے

    بخل ہے اہل وطن سے جو وفا میں تم کو

    کیا بزرگوں کی وہ سب جود و عطا بھول گئے

    نقل مغرب کی ترنگ آئی تمہارے دل میں

    اور یہ نکتہ کہ مری اصل ہے کیا بھول گئے

    کیا تعجب ہے جو لڑکوں نے بھلایا گھر کو

    جب کہ بوڑھے روش دین خدا بھول گئے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyaat-e-akbar (Pg. 213)
    • مطبع : farid book dipot

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے