Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب راتوں خزاں رتوں کی کہانی لکھوں

انجم عثمان

عذاب راتوں خزاں رتوں کی کہانی لکھوں

انجم عثمان

MORE BYانجم عثمان

    عذاب راتوں خزاں رتوں کی کہانی لکھوں

    میں تیری فرقت کی ساعتوں کو زبانی لکھوں

    بس ایک پاکیزہ ربط ہے روح و جاں کا تجھ سے

    تو پھر میں اس سارے واقعے کو گمانی لکھوں

    مجھے میسر ہیں سارے رشتے وہی نہیں ہے

    بھلا میں کس دل سے شوق کی رائیگانی لکھوں

    دعا سنا ہے فلک پہ جا کے اٹک گئی ہے

    سو تجھ کو پانے کی کیا یوں ہی خوش گمانی لکھوں

    جو بہہ رہے ہیں مری رگوں میں ہیں اشک میرے

    بھلا میں کیسے لہو کی اپنے روانی لکھوں

    کبھی جو دریا چڑھا تھا دل کا اتر چکا ہے

    تو کیا میں جذبات کے تلاطم کو فانی لکھوں

    یہ میرے جیون کے سارے موسم بتا رہے ہیں

    میں اپنے آنگن کے ہر شجر کی جوانی لکھوں

    یم طرب اور نہ اعتبار جنوں رہا ہے

    سو عشق میرے تجھے میں خلد آشیانی لکھوں

    حواس خمسہ کا سلسلہ بھی یہیں تلک ہے

    فلک زمیں کے جو درمیاں ہے مکانی لکھوں

    نہیں گیا وہ کہیں بھی انجمؔ یہیں کہیں ہے

    میں شوق کی سب اشارتوں کے معانی لکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے