کہہ دی مہتاب نے مہرن سے ملاقات کی بات
کہہ دی مہتاب نے مہرن سے ملاقات کی بات
پیٹ کی ہلکی ہے اک دن نہ پچی رات کی بات
آپ کے دم میں جو آ جاتی ہوں میں بھولی ہوں
گھاتی تم ہو تو تمہیں سوجھتی ہے گھات کی بات
مرزا ہادی سا ولی ہے یہاں مرشد رنڈی
بی بناتا ہے یہ باتوں میں کرامات کی بات
نیک بختی میں لگے اشرفی خانم بٹا
کہہ کے ٹکسال چڑھوں اس موے بد ذات کی بات
سمجھو مطلب تو ذرا کیا کیا سمدھن نے مری
طعن کی طعن ہے یہ اور اجی بات کی بات
ایک دن کا جو ہو مہمان تو کیجے خاطر
روز کی کس کو خوش آتی ہے مدارات کی بات
بات بھی اپنی گئی اور نہ چڑھا داؤ پہ وہ
جانؔ صاحب نے بڑی چال سے کی مات کی بات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.