Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلاف کہتی ہیں حوریں کہ ہے قمر کا سا

محسن خان محسن

خلاف کہتی ہیں حوریں کہ ہے قمر کا سا

محسن خان محسن

MORE BYمحسن خان محسن

    خلاف کہتی ہیں حوریں کہ ہے قمر کا سا

    ہمیں نظر نہیں آتا ہے اس بشر کا سا

    نظر تو آتا ہے مٹتا وہ نقشہ شر کا سا

    دعا میں دیتا ہے معلوم کچھ اثر کا سا

    گھروندے یوں تو بہت دیکھ ڈالے بیگم نے

    مزا ملا نہ مگر شیخ جی کے گھر کا سا

    ہوئے نہ کسبی کو دل دے کے آخرش حیران

    میں پہلے سمجھی تھی سودا ہے یہ ضرر کا سا

    نہیں وہ پان سے کرتے ہیں سرخ سوت کا منہ

    لگاتے ہیں دل بسمل میں ایک چرکا سا

    اٹھائی رخ سے دلائی جو دولہا نے باجی

    ضیائے حسن سے جلوہ ہوا قمر کا سا

    تمہارے دل سا نہ کھو جائے کوئی عالم میں

    نہ کوئی گم ہو جہاں میں مری کمر کا سا

    یہ خط نواب کو پہنچا دو ماما میں واری

    بنا لو روپ بوا آج نامہ بر کا سا

    ہزار چاہتی ہوں بولوں ان سے ہو کے نڈر

    یہی تو ڈر ہے کہ لگتا ہے مجھ کو دھڑکا سا

    وہ ڈانٹا شیخ کو بیگم کی چشم پر خوں نے

    ہوا ذرا میں وہ معلوم واں سے سرکا سا

    نگوڑی وصل کی شب بھی ہوا نہ چین نصیب

    لگا رہا بوا کھٹکا موئی سحر کا سا

    سخن کی پریوں کو لے کر سریر مضموں پر

    ہوا میں اڑتا ہے محسنؔ لگا کے پر کا سا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے