ساقی چمن میں آ کہ تری یاد ہے بہت
ساقی چمن میں آ کہ تری یاد ہے بہت
بھولے وہی ہیں جن کی ہمیں یاد ہے بہت
دولہا تمہارا اصغری آزاد ہے بہت
کرتا نگوڑا چوک میں برباد ہے بہت
ممکن نہیں کہ ہو نہ انیس دل حزیں
کمسن ابھی بوا ستم ایجاد ہے بہت
جانے سے ان کے گھر نہیں اجڑا فقط مرا
ویران خانۂ دل نا شاد ہے بہت
دیکھوں نگوڑا کرتا ہے کس طرح خون دل
آزردہ ان دنوں موا جلاد ہے بہت
خوش ہو کے ساس نے کہا دلہن سے رشک گل
دم سے تمہارے گھر مرا آباد ہے بہت
بلبل کو فصل گل میں اسیر قفس کیا
غافل خدا کے خوف سے صیاد ہے بہت
تصویر ان کی کھچ نہ سکی پیر ہو گیا
شرمندہ اپنے فعل سے بہزاد ہے بہت
لیتی ہوں کروٹیں بوا کنج مزار میں
محسنؔ نگوڑا قبر میں بھی یاد ہے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.