طلاق دے تو رہے ہو غرور قہر کے ساتھ
طلاق دے تو رہے ہو غرور قہر کہ ساتھ
مرا شباب بھی لوٹا دو میری مہر کہ ساتھ
وہ کہہ رہا ہے کہ لاؤں گا گھر میں سوتن کو
پلا رہا ہے وہ آب حیات زہر کے ساتھ
میں اس لئے یہاں آتی ہوں تم جو رہتے ہو
مجھے ہے اتنا تعلق تمہارے شہر کے ساتھ
بزار جانے کی جلدی نہ جانے کون سی تھی
مجھے جو لے نہ گئے وو ذرا سا ٹھہر کے ساتھ
میں ان کو جا کے اٹھا لائی اس کی محفل سے
وہ دیکھتی رہی مجھ کو نگاہ قہر کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.