تھا کچھ تو چور دل میں جو سو بار کی تلاش
تھا کچھ تو چور دل میں جو سو بار کی تلاش
کیوں مونڈی کاٹے رات کو تلوار کی تلاش
میں بھی تو بھولی بھالی ہوں بھولے کے پاس ہوں
مکار تم ہو تم کو ہے مکار کی تلاش
کافی ہے نیک بخت کو بی جان ایک مرد
کسبی کو روز چاہیئے دو چار کی تلاش
میلا ہو یا کچیلا ہو دے جائے ہے مزا
ہے وضع دار کی نہ طرح دار کی تلاش
مونڈھے پہ بیٹھوں کرسی کی احمق بنوں میں کیوں
وہ دل نہیں ہے اب جو کروں یار کی تلاش
خانہ خراب باندھ کے لائی ہوں راج بی
اس ریختی کے پیٹ میں دیوار کی تلاش
خضرو کبھی ملا نہیں دریائی ناریل
اس پار کی تلاش ہے اس پار کی تلاش
اے جانؔ دل میں بیچوں گی اب کوڑیوں کے مول
رہتی ہے مجھ کو روز خریدار کی تلاش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.