فضائے خاکداں سے نور پیکر کربلا والے
فضائے خاکداں سے نور پیکر کربلا والے
اجالے بانٹتے گزرے برابر کربلا والے
وہ جس کو دیکھ لیتے ہیں نظر بھر کربلا والے
بنا دیتے ہیں قطرے کو سمندر کربلا والے
مٹایا ہے اسی پاداش میں ان کو یزیدوں نے
کہ ان کے حق میں تھے رحمت کی چادر کربلا والے
مرے افکار کی ساری مہک فیضان ہے ان کا
مرے حق میں ہیں خوشبو کا سمندر کربلا والے
فروغ دین احمدؐ کی ہوئے ہیں انتہا وصفیؔ
زمینوں آسمانوں میں بہتر کربلا والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.