حسین آپ کے افکار سے تعلق ہے
سو ہر یزید کے انکار سے تعلق ہے
تمہارا جبر کی سرکار سے تعلق ہے
ہمارا صبر کے دربار سے تعلق ہے
ہمارے گھر پہ جو لہرا رہا ہے حق کا علم
ہمارا ایک علم دار سے تعلق ہے
ہم اس لئے تو شفا بانٹتے ہیں لوگوں میں
ہمارا عابد بیمار سے تعلق ہے
ہم اپنے سر میں نہ کیوں خاک کربلا ڈالیں
ہمارا شہر عزا دار سے تعلق ہے
یزید وقت لرزتا ہے اس لئے ہم سے
ہمارا حیدر کرار سے تعلق ہے
ہماری قبر کے کتبے پہ یا حسین لکھو
کہ ان کا حشر کے دربار سے تعلق ہے
علی کا نعرہ لگا کر بہشت میں جاؤ
علی کے نعروں کا اس پار سے تعلق ہے
ہم اس لئے تو مناتے ہیں جشن غم واصفؔ
ہمارے غم کا بھی غم خوار سے تعلق ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.