جب جب سنا گیا ہے ترا تذکرہ حسین
آنکھوں میں جھلملائی شب کربلا حسین
نہر فرات شرم اگر ہو تو ڈوب مر
تیرے قریب رہ کے بھی پیاسا رہا حسین
اک ایک پھول اپنے چمن کا لٹا دیا
لائے کہاں سے کوئی کلیجہ ترا حسین
راہ خدا میں نذر دی ننھی سی جان کی
دنیا نہ دے سکے گی کوئی دوسرا حسین
پوچھا گیا کہ کس پہ شہادت کو ناز ہے
ہر شخص کی زباں پہ یہی شور تھا حسین
آغوش مصطفیٰ میں تری پرورش ہوئی
اب اور کیا بیاں ہو ترا مرتبہ حسین
بیعت نہ کی حسین نے دست یزید پر
مفہوم حق یوں دنیا کو سمجھا گیا حسین
سجدہ طویل کر دیا سرکار نے مرے
پشت رسول پاک پہ تھا کھیلتا حسین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.