Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تک سروں پہ دھوپ کا خدشہ نہیں ہوا

سید علی خرم

جب تک سروں پہ دھوپ کا خدشہ نہیں ہوا

سید علی خرم

MORE BYسید علی خرم

    جب تک سروں پہ دھوپ کا خدشہ نہیں ہوا

    سنسان راستوں میں بھی خطرہ نہیں ہوا

    دکھ درد اپنے شعر میں رکھے تو ہیں مگر

    تحریر باپ کا کوئی نقطہ نہیں ہوا

    حالانکہ روز و شب میں کئی موڑ تھے مگر

    اک باپ کے وجود سے فاقہ نہیں ہوا

    جھریوں میں آ گئی تھی مسافت کی داستاں

    یوں ہی تمام عمر کا رستہ نہیں ہوا

    کتنے تفکرات کو سہتا رہا مگر

    خوگر غموں سے باپ کا چہرہ نہیں ہوا

    ہر غم میں غم گسار لگی کربلا ہمیں

    دل میں سوا حسین کے غلبہ نہیں ہوا

    عشق نبی بتول علی اور حسن حسین

    صد شکر منکروں میں یہ ورثہ نہیں ہوا

    اک تیر جس نے چھید دیا باپ کا جگر

    آسان گھر لٹانے کا وعدہ نہیں ہوا

    آنسو کی قدر جا کے سکینہ سے پوچھ لو

    جی بھر کے جس سے باپ پہ گریہ نہیں ہوا

    کیوں ہنس پڑا تھا گود میں اصغر سا گل بدن

    حل آج بھی کسی سے یہ نکتہ نہیں ہوا

    سجاد خوں اگلتے رہے ایک عمر تک

    اوجھل نظر سے درد کا کوفہ نہیں ہوا

    احسان کس طرح سے رقم ہوں کہ عمر بھر

    خرمؔ تھکن کا باپ کی چرچا نہیں ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے