aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",0in"
ابن انشا
1927 - 1978
شاعر
سراج اورنگ آبادی
1712 - 1764
بیخود دہلوی
1863 - 1955
اظہر فراغ
born.1980
قرۃالعین حیدر
1926 - 2007
مصنف
فضا ابن فیضی
1923 - 2009
جمیل الدین عالی
1925 - 2015
ابن صفی
1928 - 1980
امن شہزادی
born.1999
عین عرفان
born.1984
عین تابش
born.1958
سید امین اشرف
1930 - 2013
گلنار آفرین
born.1942
انجم خیالی
1936 - 1997
ابن مفتی
اپنی محرومیاں چھپاتے ہیںہم غریبوں کی آن بان میں کیا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سواان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم
وفا اخلاص قربانی محبتاب ان لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم
یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کاوہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے
ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کوکیا ہوا آج یہ کس بات پہ رونا آیا
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
اہم ترقی پسند شاعر، ان کی کچھ غزلیں ’ بازار‘ اور ’ گمن‘ جیسی فلموں کے سبب مقبول
توبۃ النصوح
ڈپٹی نذیر احمد
معاشرتی
اردو کی آخری کتاب
نثر
سیرۃ النبی
شبلی نعمانی
سوانح حیات
جنگ اور امن
لیو ٹالسٹائی
ناول
عربی بول چال
محمد امین
لسانیات
غالب ان انگلش ورس
روشن چفلا
ترجمہ
دکن میں اردو
نصیر الدین ہاشمی
تاریخ
آوارہ گرد
ابن آدم
جاسوسی
قدیم علم الامراض
حکیم ملک وامق امین
طب
کامل ابن اثیر
اسلامیات
آپ سے کیا پردہ
مقالات/مضامین
آوارہ گرد کی ڈائری
مقدمہ تاریخ ابن خلدون
عبد الرحمٰن ابن خلدون
کتاب النبض
حکیم محمد اجمل خاں شیدا
طب یونانی
ہم کو ان سے وفا کی ہے امیدجو نہیں جانتے وفا کیا ہے
نہ رشتۂ وفا پہ ضدنہ یہ کہ اذن عام ہو
ان کتابوں نے بڑا ظلم کیا ہے مجھ پران میں اک رمز ہے جس رمز کا مارا ہوا ذہن
آپ میں کیسے آؤں میں تجھ بنسانس جو چل رہی ہے آری ہے
وہ بگڑنا وصل کی رات کا وہ نہ ماننا کسی بات کاوہ نہیں نہیں کی ہر آن ادا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونقوہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے
بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیںتجھے اے زندگی ہم دور سے پہچان لیتے ہیں
بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کیچاند بھی عین چیت کا اس پہ ترا جمال بھی
اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسےتیری مرضی کے مطابق نظر آئیں کیسے
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تراکچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا ترا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books