aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",rqk"
عزیز نبیل
born.1976
شاعر
جی آر وشیشٹھ
born.1996
آر پی شوخ
جی آر کنول
born.1935
ایم۔ آر۔ کے۔ آفریدی
ناشر
ایم۔ آر۔ پبلیکیشنز، نئی دہلی
جی۔ آر۔ کنول
مصنف
آر۔ جے صائمہ
born.1991
فن کار
اے۔ آر۔ خاتون
آر۔ کے۔ جوشی
1936 - 2008
امام عبداللہ بن احمد نسفی حنفی
شری آر ایس نارائن سوامی
آر، کے، پبلیکیشن، ممبئی
آر بی ایس بھنڈاری
آر۔ ایس
آ گیا گر وصل کی شب بھی کہیں ذکر فراقوہ ترا رو رو کے مجھ کو بھی رلانا یاد ہے
کبھی بیٹھے سب میں جو روبرو تو اشارتوں ہی سے گفتگووہ بیان شوق کا برملا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتاایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی
آ گیا عین لڑائی میں اگر وقت نمازقبلہ رو ہو کے زمیں بوس ہوئی ہوئی قوم حجاز
اللہ رے فریب مشیت کہ آج تکدنیا کے ظلم سہتے رہے خامشی سے ہم
گاؤں ہر اس شخص کے ناسٹلجیا میں بہت مضبوطی کے ساتھ قدم جمائے ہوتا ہے جو شہر کی زندگی کا حصہ بن گیا ہو ۔ گاؤں کی زندگی کی معصومیت ، اس کی اپنائیت اور سادگی زندگی بھر اپنی طرف کھینچتی ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم میں سے بیشتر گزرے ہوں گے اور اپنے داخل میں اپنے اپنے گاؤں کو جیتے ہوں گے ۔ یہ انتخاب پڑھئے اور گاؤں کی بھولی بسری یادوں کو تازہ کیجئے ۔
خودی انسان کے اپنے باطن اور اپنے وجود کو پہچاننے کا ایک ذریعہ ہے ۔ کئی شاعروں نے خودی کے فلسفے کو منظم انداز سے اپنی فکری اور تخلیقی اساس کے طور پر برتا ہے ، اگرچہ اس طرح کے مضامین شاعری میں عام رہے ہیں لیکن اقبال کے یہاں یہ رویہ حاوی ہے ۔ اس شاعری کی قرأت آپ کو اپنی وجودی عظمتوں کا احساس بھی دلائے گی ۔
شعرپر یا شاعری پرکی جانے والی شاعری کئی معنی میں اہم ہے ۔ یہ شاعری ہمیں شعر سازی کی ترکیبوں اورفن کی باریکیوں سے بھی آگاہ کرتی ہے اوربعض اوقات شاعری کے مقاصد اوراس سےمتعلق بہت سےمعاملات پرروشنی ڈالتی ہے۔
آر۔ پروگرامنگ ایک تعارف
ثنا رشید
سائنس
اصول علم سیاست
آر۔ این۔ گلکرسٹ
سیاسی
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف
مولوی فضل اللہ
تذکرہ
شعور کی رو اور قرۃ العین حیدر
ہارون ایوب
فکشن تنقید
حفظ صحت
ڈی آر بھاٹیہ،آر.پرشاد
صحت عامہ
سوانح مبارک امام اولیائے دکن حضرت خواجہ بندہ نواز
محمد علی خاں
چشتیہ
روبرو
محمد شکیل اختر
انٹرویو
تذکرہ صابر کلیریؒ
سخاوت مرزا
ایسے تھے گاندھی جی
یو۔ آر۔ راؤ
سوانح حیات
افکار پریشاں
ایم آر کیانی
خطبات
بیگم حضرت محل
آر ۔ کے ۔ برارو
ڈرامہ
سرخ رو
ترجمہ
سوانح یونس
محمد شاکر
یہ ماتم کیسے رک جائے
سید علی جاوید مقصود
شاعری
رشید حسن خاں محقق اور مدون
ٹی۔آر۔رینا
تنقید
اک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کےاب تک رکا ہوا ہوں وہیں رات روک کے
آؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصرؔپھر یہ دریا اتر نہ جائے کہیں
عہد جوانی رو رو کاٹا پیری میں لیں آنکھیں موندیعنی رات بہت تھے جاگے صبح ہوئی آرام کیا
میرے لبوں پہ مہر تھی پر میرے شیشہ رو نے توشہر کے شہر کو مرا واقف حال کر دیا
دیار غیر میں محرم اگر نہیں کوئیتو فیضؔ ذکر وطن اپنے روبرو ہی سہی
راستے میں رک کے دم لے لوں مری عادت نہیںلوٹ کر واپس چلا جاؤں مری فطرت نہیں
میں چپ تھا تو چلتی ہوا رک گئیزباں سب سمجھتے ہیں جذبات کی
روک لو گر غلط چلے کوئیبخش دو گر خطا کرے کوئی
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دےتنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
جب دل رو دےتب لوٹ آنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books