aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اگست"
محمد ہست برہان محمد
مصنف
امتیاز خان اگت پوری
شاعر
حق طبع محفوظ است
ناشر
یہ داغ داغ اجالا یہ شب گزیدہ سحروہ انتظار تھا جس کا یہ وہ سحر تو نہیں
کہاں ٹوٹی ہیں زنجیریں ہماریکہاں بدلی ہیں تقریریں ہماری
یہی جگہ تھی یہی دن تھا اور یہی لمحاتسروں پہ چھائی تھی صدیوں سے اک جو کالی رات
اگست کے آسمان پر زور سے بجلی چمکی مگر کسی نے نہیں دیکھا کہ وہ کڑکتی ہوئی بجلی آن کر پیروجا پر گر گئی۔ وہ کچھ دیر تک ساکت بیٹھی رہی، پھر اس نے اس عالی شان عمارت پر نظر ڈالی اور اپنے پرانے اور چھوٹے سے فلیٹ کا تصور کیا، بجلی پھر چمکی اور مالابار ہل کے اس منظر کو روشن کر گئی، چشم زدن میں ساری بات پیروجا کی سمجھ میں آ گئی، اور یہ بھی کہ اپنے خطوں میں خ...
روشن کہیں بہار کے امکاں ہوئے تو ہیںگلشن میں چاک چند گریباں ہوئے تو ہیں
अगस्तاگست
August
نایاب کہانی نمبر: اگست: شمارہ نمبر-118
طارق مصطفیٰ صدیقی
چہار رنگ
جولائی،اگست،ستمبر:شمس الرحمن فاروقی نمبر
نور الحسن نقوی
الفاظ، علی گڑھ
پندرہ اگست
اگست: شمارہ نمبر-004
افسر صہبائی
آذر
اگست: شمارہ نمبر-007
محمد ظفر الدین ناصر
حکیم دکن
اگست: شمارہ نمبر-011
لالہ منشی رام پلیڈر
آریہ مسافر
اگست: شمارہ نمبر-002
بشن سہائے آزاد
آزاد، لاہور
سوونیئر 30، 31 اگست
افسانہ خاتون
تنقید
منشی نولکشور نمبر : جولائی-اگست : شمارہ نمبر-007،008
آر۔ ایس۔ ورما
تعمیر ہریانہ
مئی-اگست : شمارہ نمبر-002
محمد ریاض کرمانی
آیات، علی گڑھ
اگست: شمارہ نمبر-008
شیخ محمد عبداللہ
خاتون، علی گڑھ
اگست
قمر رئیس
Aug 1982عصری آگہی
اگست گڑبڑ
چمن لال
ہندوستانی تاریخ
اگست: شمارہ نمبر-001
عصمت اللہ عصمت بیگ
جیت
اگست: شمارہ نمبر-012
ہم دونوں کا قیام وہیں17 اڈلفی چیمبرز میں تھا۔ دو کمرے تھےجہازی سائز کے۔ ایک میں دفتر تھا، دوسرے میں رہائشی معاملہ۔ مگر رات کو ہم دفتر میں سوتے تھے۔ مرزا مشرف وغیرہ آجاتے تھے، وہ ہماری چارپائیاں بچھا دیتے تھے۔ جب تک شوکت وہاں رہا، بڑے ہنگامے رہے، کریون اے کے سگریٹ اور ناسک کی ہرن مارکہ وسکی جو بڑی واہیات تھی۔ لیکن اس کے سوا اور کوئی چارہ ہی نہ تھا۔ ...
(ایک غیر ملکی قونصل کے مکتوب جو اس نے اپنے افسر اعلیٰ کو کلکتہ سے روانہ کئے)۸ اگست ۱۹۴۳ء کلایو اسٹریٹ، مون شائین لا۔
ماں نے تو واقعی کلیجہ سے لگا لیا۔ بھولا بھٹکا راستہ پر آن لگا۔ آخر کو ماں تھی۔ مگر اوروں کے دل سے نفرت نہ گئی۔ یہاں تک کہ پھیپھڑے ختم ہو گئے۔ ورم بڑھ گیا۔ آنکھیں چندھیا گئیں اور اندھوں کی طرح ٹٹولنے پر بھی راستہ نہ ملا۔ ہیرو بن کر بھی ہار ان کی ہی رہی۔ جو چاہا نہ ملا۔ اس کے بدلے نفرت، حقارت، کراہت ملی، انسان کس قدر پر ہوس ہوتا ہے۔ اتنی شہرت اور ...
پندرہ اگست 1947ء کو ہندوستان آزاد ہوا۔ پاکستان آزاد ہوا۔ پندرہ اگست 1947ء کو ہندوستان بھرمیں جشن آزادی منایا جا رہا تھا اور کراچی میں آزاد پاکستان کے فرحت ناک نعرے بلند ہو رہے تھے۔ پندرہ اگست 1947ء کو لاہور جل رہا تھا اور امرت سر میں ہندو مسلم ،سکھ عوام فرقہ وارانہ فساد کی ہولناک لپیٹ میں آ چکے تھے ۔کیونکہ کسی نے پنجاب کے عوام سے نہیں پوچھا تھا کہ ...
کوئی اور معمولی دن ہوتا تو کمبختوں سے کہا جاتا باہر کا لا منہ کر کے غدر مچاؤ لیکن چند روز سے شہر کی فضا ایسی غلیظ ہو رہی تھی کہ شہر کے سارے مسلمان ایک طرح سے نظر بند بیٹھے تھے۔ گھروں میں تالے پڑے تھے اور باہر پولیس کا پہرا تھا۔ لہٰذا کلیجے کے ٹکڑوں کو سینے پر کودوں دلنے کے لیےچھوڑ دیا گیا۔ ویسے سول لائنس میں امن ہی تھا جیسا کہ عام طور پر رہتا ہے ی...
سردار زور آور سنگھ پھر مسکرایا، ’’میں آپ سے بہت چھوٹا ہوں۔۔۔ عمر کے لحاظ سے بھی۔۔۔ میں ابھی پرسوں انتیس اگست کو پچیس برس کا ہوا ہوں۔‘‘ میں نے اپنے غلط اندازے کی معافی چاہی، ’’لیکن آپ کی شکل صورت سے جہاں تک میں سمجھتا ہوں، کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ آپ کی عمر پچیس برس ہے۔‘‘سردار زور آور سنگھ ہنسا، ’’میں سکھ ہوں۔۔۔ اور بڑا غیر معمولی سکھ۔‘‘ یہ کہہ کر اس نے غور سے مجھے دیکھا،’’ منٹو صاحب آپ حجامت کیوں نہیں کراتے۔ اتنے بڑے بالوں سے آپ کو وحشت نہیں ہوتی۔‘‘
منٹو کو شراب پینے کی لت خداجانےکب سے تھی۔ جب تک وہ دلی رہے ان کی شراب بڑھنے نہیں پائی تھی۔ بمبئی جانے کے بعد انہوں نے پیسہ بھی خوب کمایا اور شراب بھی خوب پی۔ جب پاکستان بنا تو وہ لاہور آ گئے۔ یہاں فلموں کا کام نہیں تھا، اس لیے انہیں قلم کا سہارا لینا پڑا۔ ہمارے ادبی جرید و ں کی بنجر زمین سے روزی پیدا کرنا منٹو ہی کا کام تھا۔ صحت پہلے ہی کون سی اچھی...
ناظرین! آپ جانتے ہیں کہ میں کون ہوں؟ آپ کازردچہرہ آپ کا تنِ لاغر آپ کا ذراسی محنت میں بے دم ہوجانا۔ آپ کالذتِ دنیا سے بے فیض رہنا۔ آپ کی خانہ تاریکی۔ یہ سب اس سوال کا نفی میں جواب دیتے ہیں۔ سنئے میں کون ہوں۔ میں وہ شخص ہو جس نے امراض انسانی کو پردہ دنیا سے معدوم کردینے کا بیڑا اٹھایاہے۔ جس نے اشتہار بازجوفروش گندم نمانام نہاد حکیموں کوبیخ وبن...
23 اگست کو مارکس نے فرانس کو الوداع کہی اور لندن چلا آیا۔ یہاں اس کے لڑکا پیدا ہوا جو مفلسی کے باعث ایک سال کے اندر اندر مرگیا۔ چاروں طرف مصائب ہی مصائب تھے لیکن ان کی موجودگی میں بھی مارکس نے اپنے علمی مشاغل جاری رکھے۔ صبح نو بجے لندن کی لائبریری میں چلا جاتا تھا اور شام کے سات بجے لوٹتا تھا۔۔۔۔۔۔ وہ اپنی مشہور کتاب’’اقتصادات پر تنقید‘‘ لکھ رہا تھ...
لیکن پاکستانی تہذیب پر غور کرتے وقت ہمیں بعض امور ذہن میں رکھنے چاہئیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ ریاست فقط ایک جغرافیائی یاسیاسی حقیقت ہوتی ہے۔ چنانچہ یہ ضروری نہیں ہے کہ ریاست اور قوم کی سرحدیں ایک ہوں۔ مثلاً جرمن قوم ان دنوں دو آزاد ریاستوں میں بٹی ہوئی ہے۔ یہی حال کوریا اور ویت نام کا ہے۔ مگر جب ہم جرمنی اور کوریا یا ویت نام کی قومی تہذیب سے بحث کر...
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books