aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جھڑکتے"
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
جھڑکتے ہو مجھے کیوں دور ہی سے پاس آنے دوبڑھا کر ہاتھ دل دیتا ہوں تم سمجھے ہو سائل ہے
’’مجھے اور بھی گھر ہیں یا بس ایک تمہارا ہی گھر رہ گیا ہے۔‘‘ مسعود میاں نہ ہنستے نہ جھلاتے۔ بغیر منہ سے ایک لفظ نکالے لوٹا آگے بڑھا دیتے اور وہ چار پاؤ دودھ ڈال دیتا۔ جاتے جاتے بڑبڑا جاتا،...
’’چھت میں آئینہ۔ اڑے مجھے لگتا ہے تو چریا ہو گئی ہے؟‘‘ میر نے اسے پاگل قرار دیتے ہوئے اپنی حیرت کا اظہار کیا۔ ’’پوری چھت، ایک آئینہ اور ساری رات۔ سوچ تو سہی‘‘ تانی بیگم نے مشہور ادیب مظہر الاسلام کی کتابوں کے ناموں گھوڑوں کے شہر میں اکیلا...
’’ہاں، ہاں‘‘ دیپ چند نے گھڑے میں آخری ڈول ڈالتے ہوئے کہا۔ دیواروں کی خراب جگہوں پر پانی چھڑکنے کے لیے لے دے کر وہی تسلا نظر آرہاتھا۔ بابا نے رُخ سمجھتے ہوئے ڈول کی رسّی سنبھال کر کہا، ’’میں پانی نکالتا ہوں تم اسے جھٹ جھٹ وہاں وہاں جھڑکتے...
محبوب کے لبوں کی تعریف وتحسین اور ان سے شکوہ شکایت شاعری میں عام ہے ۔ لبوں کی خوبصورتی اور ان کی نازکی کے مضمون کو شاعروں نے نئے نئے دڈھنگ سے باندھا ہے ۔ لبوں کے شعری بیان میں ایک پہلو یہ بھی رہا ہے کہ ان پر ایک گہری چپ پڑی ہوئی ہے ، وہ ہلتے نہیں عاشق سے بات نہیں کرتے ۔ یہ لب کہیں گلاب کی پنکھڑی کی طرح نازک ہیں تو کہیں ان سے پھول جھڑتے ہیں ۔اس مضمون میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
خدا کی ذات میں تخلیق کاروں کی دلچسپی عام انسانوں سے ذرا مختلف نوعیت کی رہی ہے ۔ وہ بعض تخلیقی لمحوں میں اس سے لڑتے ہیں ، جھگڑتے ہیں ، اس کے وجود اوراس کی خودمختاری پرسوال بناتے ہیں اوربعض لمحے ایسے بھی آتے ہیں جب خدا کی ذات کا انکشاف ہی ان کے تخلیقی لمحوں کا حاصل ہوتا ہے۔ صوفی شعرا کے یہاں خدا سے رازونیاز اوراس سے مکالمے کی ایک دلچسپ فضا بھی ملتی ہے۔ آپ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اوردیکھئے کہ ایک انسان کے خدا سے تعلق کی صورتیں کتنی متنوع ہیں ۔
झिड़कतेجھڑکتے
rebuked
rebuking
جھلستے جنگل
انور عظیم
ناول
پت جھڑکی آواز
قرۃالعین حیدر
افسانہ
بے جڑکے پودے
سہیل عظیم آبادی
معاشرتی
دنیا جھکتی ہے
فلمی نغمے
جھمکے
برق صہبائی
بقرعید کا مہینہ ڈوب رہا تھا۔ پہلے پانی کا دن تھا۔ حاجی میٹھے خربوزوں کا جھوّا اٹھواکر جمعہ کی وجہ سے جلدی چلے گیے۔ للّی کیان کے جھالے میں باہوں کے خنجر دھو رہی تھی۔ آستینوں کے نیام الٹے پڑے تھے۔ کانوں میں جھولتے ہوئے بڑے بڑے جھمکے براکر اب...
چلے جائیں گے کیوں جھڑکتے ہو صاحبتمہاری نگاہ کرم دیکھتے ہیں
وہ سب ہمیشہ کی طرح چپ چاپ کام کئے جاتے ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے جیسے آوازوں کا شور اٹھ رہا ہو اور ان آوازوں میں سلطانہ کی بولتی آنکھوں کی آواز سب سے بلند ہو، اب وہ اپنی مزدوری لینے کیلئے جب ہاتھ بڑھاتی ہے تو ماتھے تک کھنچے...
امی نے آدھا ہنستے ہوئے آدھا جھڑکتے ہوئے اسماعیل سے کہا کہ جنازہ انسانوں کا ہوتا ہے، جانوروں کا نہیں اس لیے وہ فضول باتیں نہ کرے۔ میں نے نوید بھائی کی طرف دیکھا کہ وہ شاید کچھ بولیں مگر وہ چپ چاپ نوالہ چباتے رہے۔ شاید وہ ایسا معلوم...
’’جی۔۔۔جی۔۔۔!‘‘ بوڑھے کا چہرہ لجاجت سے شرابور تھا۔ ’’مگر سر! اس نے کِیا کیا ہے؟‘‘ ’’اسی سے پوچھو!‘‘تھانیدار نے تقریباً جھڑکتے ہوئے کہا۔...
میں بت بنا اسے دیکھتا رہا۔۔۔ وہاں کوئی نہ تھا۔ ’’آپ بیٹھے ہیں؟ ان سے ہاتھ ملائیے۔‘‘ اس نے مجھے جھڑکتے ہوئے کہا۔ میں نے کھڑے ہوکر ہواسے ہاتھ ملایا۔ گریتا کھسک کر میرے پاس آ گئی تاکہ کونے میں مسز ٹامس بیٹھ سکیں۔...
یہی کام سب سے مشکل ثابت ہوا، اس لئے کہ بچیاں تو بہرحال باہر نہیں جا سکتی تھیں اور بچوں نے اس مریل سی کتیا کی طرف کبھی بھی کوئی التفات نہیں ظاہر کیا۔ لہٰذا سیٹھ حبیب نے ضد میں آکر خود ہی اسے صبح و شام ٹہلانا شروع کر...
(ایک سچی کہانی جسے فسانے کا روپ دیا گیا) کمرے میں گھپ اندھیرا تھا مگر رام لعل کی آنکھوں میں سویرا جاگ رہا تھا۔رام لعل کا گزرا کل جو نجانے کب سے کنڈلی مارے بیٹھا تھا، آج پھر سر اٹھا کر پھنکارنے مارنے لگا تھا۔ ایک لمحے کو اس کا...
شوہر نے گھبرا کر ہاتھ کھینچ لیا اور اس میز کی طرف دیکھا جدھر سے آواز آئی تھی۔ ایک لوئر ڈویژن کلرک پوری بتیسی نکالے ہنس رہا تھا۔ اس کے دانت پان سے سرخ تھے اور وہ جلدی جلدی میں سگریٹ پی رہا تھا اور ہر مرتبہ ناک میں سے...
اس قدر ہم سے جھجکنے کی ضرورت کیا ہےزندگی بھر کا ہے اب ساتھ قریب آ جاؤ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books