aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "طوطي"
منشی طوطا رام شایاں
d.1880
شاعر
طوطیٔ ہند پریس، میرٹھ
ناشر
طوسی دیدیس
مصنف
خواجہ نصیرالدین طوسی
ابو نصر سراج طوسی
نظام الملک طوسی
محقق طوسی
منشی طوطا رام
خواجہ طوسی
ہر چند میں ہوں طوطی شیریں سخن ولےآئینہ آہ میرے مقابل نہیں رہا
کیا بد گماں ہے مجھ سے کہ آئینے میں مرےطوطی کا عکس سمجھے ہے زنگار دیکھ کر
نہ ہوئی ہم سے رقم حیرت خط رخ یارصفحۂ آئنہ جولاں گہ طوطی نہ ہوا
اس چشم فسوں گر کا اگر پائے اشارہطوطی کی طرح آئنہ گفتار میں آوے
ہر شاخ پھولوں کی چھڑیہر نخل طوبیٰ ہے یہاں
طوطی نامہ
ملا غواصی
مثنوی
سیاست نامہ
عالمی تاریخ
طوطا کہانی
سید حیدر بخش حیدری
داستان
طوطی نامۂ ہند
طوبی
شاہ بلیغ الدین
مذاکرات
محمد عبدالرزاق
انتخاب کلام حضرت امیر خسرو طوطی شکر مقال
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
امیر خسرو (طوطی ہند) (حیات، تعلیمات اور کلام)
ریاض جعفری
تعلیم
درود طوسی
منشی نول کشور، لکھنؤ
اسلامیات
تاریخ جنگ یونان قدیم
تاریخ
مہا بھارت منظوم
رزمیہ
امیر خسرو
محمد وحید مرزا
سوانح حیات
توتا کہانی (طوطی نامہ)
افسانہ
اخلاق ناصری
اخلاقیات
کتاب اللمع فی التصوف
تصوف
ارسطو نے علم الاخلاق پر جو کتاب لکھی اور جو محقق طوسی اور جلال الدین دوانی کے ذریعہ سے فارسی زبان میں آگئی ہے، ہمارے سامنے ہے۔ لیکن شاعری نے فلسفہ اخلاق کے جو نکتے ادا کئے ارسطو کی کتاب میں نہیں ملتے۔ نہ صرف اخلاق بلکہ واردات قلبی، فطرت انسانی، عام معاشرت کے متعلق، شعرا نے جو فلسفیانہ نکتے پیدا کئے، فلسفہ کی کتابیں ان سے خالی ہیں۔تخئیل، مسلّم اور طے شدہ باتوں کو سرسری نظر سے نہیں دیکھتی بلکہ دوبارہ ان پر تنقید کی نظر ڈالتی ہے اور بات میں بات پیدا کرتی ہے۔ مثلاً اہل منطق نے تمام چیزوں کی دو قسمیں کی ہیں۔ بدیہی اور نظری۔ بدیہی ان چیزوں کو کہتے ہیں جو غور اور فکر کی محتاج نہیں اس بنا پر وہ بدیہیات کے متعلق غور و فکر کو ضروری نہیں سمجھتے لیکن شاعر کہتا ہے،
از مہر تا بہ ذرہ دل و دل ہے آئنہطوطی کو شش جہت سے مقابل ہے آئنہ
11اور نطق طوطی شکرستان ذکر حق
باروت تھا کہ اڑ کے کنویں سے نکل گیا تھا طوطیِ خط پشتِ لب لعل پہ گویا
اہل بینش نے بہ حیرت کدۂ شوخی نازجوہر آئنہ کو طوطی بسمل باندھا
اس دور میں شاعر کے لئے فوت نہیں ہےہیں باغ میں طوطی کے لئے توت نہیں ہے
خط نوخیز نیل چشم زخم صافیٔ عارضلیا آئینہ نے حرز پر طوطی بچنگ آخر
اس وقت تو یہ باتیں ہنسی میں ہوئیں، مگر اب افسوس ہوتا ہے۔ گون اگر میرے پاس رہ جاتی تو، مولوی صاحب کی یاد گار ہوتی۔ کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی اللہ کا بندہ گون میرے پاس بھیج دے کیونکہ اس میں میرا بھی حق ہے۔ یہ ضرور ہے کہ وہ گون مولوی صاحب نے مجھ کو دی تو نہ تھی لیکن وہ سمجھ چکے تھے کہ یہ میرے ہاتھ سے گئی۔ میری غلطی تھی کہ جو اس کو لے جا کر واپس کیا۔ اگر ...
ہم زباں آیا نظر فکر سخن میں تو مجھےمردمک ہے طوطیٔ آئینۂ زانو مجھے
فصاحت کی تعریف علمائے ادب نے یہ کی ہے کہ، ’’لفظ متنافرالحروف نہ ہو، نامانوس نہ ہو، قواعد صرفی کے خلاف نہ ہو۔ اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ لفظ درحقیقت ایک قسم کی آواز ہے، اورچونکہ آوازیں بعض شیریں، دل آویز اور لطیف ہوتی ہیں۔ مثلاً طوطی و بلبل کی آواز اور بعض مکروہ و ناگوار مثلاً کوے اور گدھے کی آواز، اس بنا پر الفاظ بھی دوقسم کے ہوتے ہیں، بعض شست...
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books