aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "فروری"
فیروز ظفر بدایونی
مصنف
شبینہ فرشوری
محمد کیف فرشوری
محمد علی فروغی
سلمان فرشوری
مدیر
کتاب فروشی و چاپخانۂ اقبال، تہران
ناشر
محمد فضل اکرم فرشوری
خواجہ بدرالاسلام فروغی
اظہر فرشوری
ڈاکٹر شاہد فروغی
فراز فرشوری
مقتدی احمد فرشوری بدایونی
اسلم فرشوری
منشی غلام احمد فروغی
کتاب فروشی افتخاری
وہ میرے پاس سے اٹھ کر جانے لگتے تو میں ان کی کمر میں ہاتھ ڈال دیتا ’’داؤ جی خفا ہو گیے کیا۔‘‘ وہ مسکرانے لگتے، ’’چھوڑ طنبورے! چھوڑ بیٹا! میں تو پانی پینے جا رہا تھامجھے پانی تو پی آنے دے۔ میں جھوٹ موٹ برامان کر کہتا، ’’لوجی جب مجھے سوال سمجھنا ہوا داؤ جی کو پانی یاد آ گیا۔‘‘ وہ آرام سے بیٹھ جاتے اور کاپی کھول کر کہتے، ’’اخفش اسکوائر جب تجھے چار ایک...
خیر ہندوستان کے شاعر تو ہندوستانیوں ہی کو مبارک ہوں۔ خواہ وہ میر ہوں یا انیس ہوں یا امیر خسرو ساکن پٹیالی واقع یوپی لیکن غالب کے متعلق ایک اطلاع حال میں ہمیں ملی ہے جس کی روشنی میں ان سے تھوڑی رعایت برتی جا سکتی ہے۔ ہفت روزہ قندیل لاہور کے تماشائی نے ریڈیو پاکستان لاہور سے ایک اعلان سنا کہ اب اردن کے مشہور شاعر غالب کا کلام سنیے۔ یہ بھی تھا کہ ’’ار...
جنوری فروری مارچ میں پڑے گی سردیاور اپریل مئی جون میں ہو گی گرمی
بیوی سے وہ بہت خوش تھا۔ ان میں کبھی لڑائی نہ ہوئی تھی، نوکروں پر بھی وہ ناراض نہیں تھا۔ اس لیے کہ غلام محمد اور نبی بخش دونوں خاموشی سے کام کرنے والے مستعد نوکر تھے، موسم بھی نہایت خوشگوار تھا، فروری کے سہانے دن تھے جن میں کنوار پنے کی تازگی تھی، ہوا خنک اور ہلکی، دن چھوٹے نہ راتیں لمبی، نیچرکا توازن بالکل ٹھیک تھا اور قاسم کی صحت بھی خوب تھی۔ سمجھ...
فروری ۱۹۶۳ء کے ایک غیر ملکی رسالے میں ’ویٹ نام کی جنگل وار‘ کے عنوان سے ایک رنگیں تصویروں والا مضمون چھپا ہے۔ ان تصویروں میں گوریلا سپاہیوں کو بندوقوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کشتیوں میں بیٹھے ہوئے گوریلا قیدی میکانگ دریا کے پار لے جائے جارہے ہیں اور کسان عورتیں یہ کشتیاں کھے رہی ہیں۔ کنارے پر پہنچ کر ان قیدیوں کو گولی مار دی جائے گی۔ دھان کے کھیتو...
फ़रवरीفروری
February
فروری-مارچ: شمارہ نمبر-011،012
سید ناظر حسین شاہ
آئینۂ قسمت
فیض نمبر : فروری-مارچ : شمارہ نمبر-206،206
ادریس دہلوی
شبستاں
فروری
سرور بارہ بنکوی
آب و گل، ڈھاکہ
فروری-مارچ: شمارہ نمبر-001،002
محمد ظفر الدین ناصر
حکیم دکن
فروری: شمارہ نمبر-005
غلام محمد خاں
ہندوستانی ادب
سالگرہ نمبر: فروری: شمارہ نمبر-001
علاءالدین خالد
اردو سائیکولوجی
فروری: شمارہ نمبر-018
بشیر احمد نحوی
اقبالیات، کشمیر
شمارہ نمبر-020: نو مسلم شخصیات نمبر: فروری
سلمان ندوی
دعوت، نئی دہلی
جنوری،فروری،مارچ
اسلم پرویز
اردو ادب، دہلی
محمد یونس دہلوی
محمد شفیع
اورینٹل کالج میگزین
فروری: شمارہ نمبر-002
سید عبداللہ
شمارہ نمبر-006،007: فروری-مارچ
اذان
شمارہ نمبر-014: خاتم الانبیاء نمبر: فروری
پرواز رحمانی
اب فروری کا آغاز تھا۔ سردی آہستہ آہستہ گرمیوں میں حل ہو رہی تھی دن خوشگوار تھے،راتیں خوشگوار تر تھیں،پنجاب میں فروری کا مہینہ بہت سُہانا ہوتا ہے۔ صبح جب وہ سیر کو نکلتا تو ہلکی پھلکی خنک ہوا بہت دیر تک پیتا رہتا۔۔۔ اسے ہرشے حسین نظر آتی۔۔۔انہی دنوں کا ذکر ہے ایک روز جب وہ کمپنی باغ کی سیر سے گھر واپس آیا تو اسے اعضا شکنی محسوس ہوئی۔ بستر میں لیٹتے ہی اسے بخار آگیا اور پھر زور کا زکام ہوا۔ کہ اس کی ناک بے حس سی ہوگئی۔۔۔ دوسرے روز کھانسی شروع ہوئی، تیسرے روز سینے میں درد اور رفتہ رفتہ درجہ حرارت ایک سوپانچ تک پہنچ گیا۔ اس کی ماں نے پہلے روزہی ڈاکٹر کو بُلوایا تھا مگر اس کی دوا سے کوئی فائدہ نہ ہوا۔
ہم دسمبر میں شاید ملے تھے کہیں۔۔!!جنوری، فروری، مارچ، اپریل۔۔۔۔
ٹانگے اب بھی کھڑے تھے مگر ان پروہ کلغیاں، وہ پھندنے، وہ پیتل کے پالش کیے ہوئے سازو سامان کی چمک دمک نہیں تھی۔ یہ بھی شاید دوسری چیزوں کے ساتھ اڑ گئی تھی۔اس نے گھڑی میں وقت دیکھا۔ پانچ بج چکے تھے۔ فروری کے دن تھے۔ شام کے سائے چھانے شروع ہوگئے تھے۔ اس نے دل ہی دل میں اپنے دوست کو لعنت ملامت کی اور دائیں ہاتھ کے ویران ہوٹل میں موری کے پانی سے بنائی ہوئی چائے پینے کے لیے جانے ہی والا تھا کہ کسی نے اس کو ہولے سے پکارا۔ اس نے خیال کیا کہ شاید اس کا دوست آگیا۔ مگر جب اس نے مڑ کر دیکھا تو ایک اجنبی تھا۔ عام شکل و صورت کا، لٹھے کی نئی شلوار میں جس میں اب اور زیادہ شکنوں کی گنجائش نہیں تھی۔ نیلی پاپلین کی قمیص جو لانڈری میں جانے کے لیے بیتاب تھی۔
غالب، غدرمیں میرا گھر نہیں لٹا مگر میرا کلام میرے پاس کب تھا کہ نہ لٹا۔ بھائی ضیاء الدین احمد صاحب اور ناظر حسین مرزا صاحب ہندی و فارسی نظم و نثر کے مسودات مجھ سے لے کر اپنے پاس جمع کرلیا کرتے تھے سو ان دونوں گھروں پر جھاڑو پھر گئی۔ نہ کتاب رہی نہ اسباب رہا، پھر میں اپنا کلام کہاں سے لاتا۔ اس ہنگامے میں کچھ گورے میرے مکان میں بھی گھس آئے تھے۔ مگر ا...
کبھی نہ سنی یہ بات جو 24 فروری کے ’’ٹائمز‘‘ میں چھپی۔ یہ بھی نہیں معلوم کہ اخبار والوں نے چھاپ کیسے دی۔ خرید و فروخت کے کالم میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا ہی اشتہار تھا۔ جس نے وہ اشتہار دیا تھا، ارادہ یا اس کے بغیر اسے معمّے کی ایک شکل دے دی تھی۔ پتے کے سوا اس میں کوئی ایسی بات نہ تھی، جس سے خریدنے والے کو کوئی دل چسپی ہو۔ ’’بکاؤ ہے ایک باپ۔ عمر اکہتّر...
قوم اپنی جو زرو و مال جہاں پر مرتیبت فروشی کے عوض بت شکنی کیوں کرتی
توھیریں کیسی آئیں؟ تین کم ڈھائی ہزار روپے وصُول ہوئے یا نہیں؟ اشتہارکہاں چھپا؟ لڑکی کا فون نمبر کیا ہے؟ اسکنڈل سوپ فیکٹری کب نیلام ہوئی؟ ان تمام سوالات کا جواب، ہم انشااللہ، بہت جلد بذریعہ مضمون دیں گے۔ سردست قارئین کو یہ معلُوم کر کے مَرّنت ہو گی کہ مرزا کے جس پالے پوسے کیکٹس کو ہم نے رُخِ رَوشن کے آگے رکّھا تھا، اُسے فروری میں پھُولوں کی نمائِش ...
ان کا پہلا مجموعہ ’’میں ساز ڈھونڈتی رہی‘‘ ۱۹۵۰ء میں شائع ہوا۔ اس مجموعہ کے دیباچے جس پر یکم فروری ۱۹۴۷ء کی تاریخ ہے قاضی عبدالغفار لکھتے ہیں۔ ’’یہ واقعہ کہ جدید ادب کے تقاضوں نے ہمارے ملک کی خواتین کو اپنی طرف رجوع کر لیا ہے۔ ہندوستان کے موجودہ دور کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے۔ قدامت اور جمود کے خلاف عوامی افکار نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس کے صحیح ہونے کا ثبوت اس سے بہتر اور کوئی نہیں ہو سکتا کہ خواتین جو عموماً ہر قوم میں سب سے زیادہ قدامت پسندہوا کرتی ہیں اب زمانے کے تقاضوں سے متاثر ہو رہی ہیں اور ان کا ادب اور ان کی شاعری عمومی افکار کی آئینہ دار بننے پر آمادہ ہو گئی ہیں۔
فدوی کی گذارش ہے کہ بوجوہ رمضان المبارک از بتاریخ رمضان بمطابق 12 فروری تا 27 رمضان المبارک قمری ہجری بمطابق تاریخ فلاں عیسوی فدوی کو رخصت مکسوبہ عطا فرما دی جائے۔ احقر العباد
’’ہاں ہاں بھائی جان۔۔۔ کھانا کھاکے۔۔۔ اور پھر اپنا پائپ۔۔۔‘‘ بچوں نے شور مچایا۔ اور پھر تصویر کے لیے چھینا جھپٹی ہونے لگی۔ ’’ارے مجھے دے۔۔۔ میں اس کی مونچھیں بناؤں گا‘‘، ایک بچہ اپنی چھوٹی بہن کے ہاتھوں سے تصویر چھیننے لگا۔ ’’نہیں، پہلے میں۔ میں ڈاڑھی بھی بناؤں گی اس کی۔ جیسی چچا میاں کی ہے‘‘ بچی نے زور لگایا۔ ’’میں اس مسز سگرڈ عثمان کے ہونٹوں میں ...
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books