aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کپڑے"
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیےوہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاؤں کس کے لیے
حیف اس چار گرہ کپڑے کی قسمت غالبؔجس کی قسمت میں ہو عاشق کا گریباں ہونا
کلونت کور تھوڑی دیر کے لیے خاموش ہوگئی، لیکن فوراً ہی بھڑک اٹھی، ’’لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا، اس رات تمہیں کیا ہوا۔۔۔؟ اچھے بھلے میرے ساتھ لیٹے تھے، مجھے تم نے وہ تمام گہنے پہنا رکھے تھے جو تم شہر سے لوٹ کر لائے تھے۔ میری بھپیاں لے رہے تھے، پر جانے ایک دم تمہیں کیا ہوا، اٹھے اور کپڑے پہن کر باہر نکل گیے۔‘‘ایشر سنگھ کا رنگ زرد ہوگیا۔ کلونت کور نے یہ تبدیلی دیکھتے ہی کہا، ’’دیکھا کیسے رنگ نیلا پڑ گیا۔۔۔ ایشر سیاں، قسم واہگورو کی، ضرور کچھ دال میں کالا ہے؟‘‘
چاند نے تان لی ہے چادر ابراب وہ کپڑے بدل رہی ہوگی
مجھ کو شام بتا دیتی ہےتم کیسے کپڑے پہنے ہو
منزل کی تلاش وجستجو اور منزل کو پا لینے کی خواہش ایک بنیادی انسانی خواہش ہے ۔ اسی کی تکمیل میں انسان ایک مسلسل اور کڑے سفر میں سرگرداں ہے لیکن حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ مل جانے والی منزل بھی آخری منزل نہیں ہوتی ۔ ایک منزل کے بعد نئی منزل تک پہنچنے کی آرزو اور ایک نئے سفر کا آغاز ہوجاتا ہے ۔ منزل اور سفر کے حوالے سے اور بہت ساری حیران کر دینے والی صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں ۔
कपड़ेکپڑے
cloth, apparel
چچا چھکن نے دھوبن کو کپڑے دیے
قدسیہ زیدی
نثر
بادشاہ کے کپڑے
ہینس کرسچین اینڈرسن
ترجمہ
زمیندار اور اسکے دشمن کیڑے
کھیتی باڑی
قطار میں کھڑے چہرے اور دیگر کہانیاں
سلمی صنم
کہانیاں/ افسانے
کیڑے قدرت کا شاہکار
شمس الاسلام فاروقی
کپڑے
شجاع احمد قائد
اقامت کے وقت مقتدی کب کھڑے ہوں ؟
مفتی محمد شفیع
دیگر
روٹی کپڑا اور مکان
کرشن چندر
عجیب کیڑے
ایم۔ اے۔ کریمی
کیڑے
ابن اسماعیل
افسانہ
دھوپ میں کھڑے درخت
خوشتر مکرانوی
کیڑے مکوڑے
رام سروپ کوشل
پیٹ کے کیڑے
محمد رفیق
بڑی مشکلوں کے بعد جب اس کا دورہ سرد پڑا تو وہ نیچے اترا اور اپنے ہندو سکھ دوستوں سے گلے مل مل کر رونے لگا۔ اس خیال سے اس کا دل بھر آیا تھا کہ وہ اسے چھوڑکر ہندوستان چلے جائیں گے۔ ایک ایم۔ ایس۔ سی۔ پاس ریڈیو انجنیئر میں، جو مسلمان تھا اور دوسرے پاگلوں سے بالکل الگ تھلگ، باغ کی ایک خاص روش پر، سارا دن خاموش ٹہلتا رہتا تھا، یہ تبدیلی نمودار ہوئی کہ اس نے تمام کپڑے اتار کر دفعدار کے حوالے کردیے اور ننگ دھڑنگ سارے باغ میں چلنا پھرنا شروع کردیا۔
رندھیر نے سوچا تھا کہ آخر کیوں وہ ان کرسچین چھوکریوں کی طرف اتنا زیادہ راغب ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اپنے جسم کی تمام قابل نمائش چیزوں کی اچھی طرح نمائش کرتی ہیں۔ کسی قسم کی جھجک محسوس کیے بغیر اپنے ایام کی بے ترتیبی کا ذکر کردیتی ہیں۔ اپنے پرانے معاشقوں کا حال سنا تی ہیں۔۔۔ جب ڈانس کی دھن سنتی ہیں تو اپنی ٹانگیں تھرکانا شروع کر دیتی ہیں۔ یہ س...
خدا بخش کو بھی یہ بات بہت عرصہ سے کھٹک رہی تھی مگر وہ خاموش تھا، پر جب سلطانہ نے خود بات چھیڑی تو اس نے کہا، ’’میں کئی دنوں سے اس کی بابت سوچ رہا ہوں۔ ایک بات سمجھ میں آتی ہے، وہ یہ کہ جنگ کی وجہ سے لوگ باگ دوسرے دھندوں میں پڑ کر ادھر کا رستہ بھول گیے ہیں۔۔۔ یا پھر یہ ہو سکتا ہے کہ۔۔۔ ‘‘ وہ اس کے آگے کچھ کہنے ہی والا تھا کہ سیڑھیوں پر کسی کے چڑھنے ...
یہ محبت وہ گھاٹ ہے جس پرداغ لگتے ہیں کپڑے دھونے سے
یا جب سے، جب وہ منتوں مرادوں سے ہار گئیں، چلے بندھے اور ٹوٹکے اور راتوں کی وظیفہ خوانی بھی چت ہو گئی۔ کہیں پتھر میں جونک لگتی ہے؟۔ نواب صاحب اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہ ہوئے۔ پھر بیگم جان کا دل ٹوٹ گیا اور وہ علم کی طرف متوجہ ہوئیں لیکن یہاں بھی انہیں کچھ نہ ملا۔ عشقیہ ناول اور جذباتی اشعار پڑھ کر اور بھی پستی چھاگئی۔ رات کی نیند بھی ہاتھ سے گئی اور بی...
شجاعت ماموں بڑے معقول آدمی تھے۔ نہایت ستھرا نقشہ، چھریرا بدن، درمیانہ قد، امتیازی پھپو سارے میں کہتی پھرتی تھیں کہ خضاب لگاتے ہیں، مگر آج تک کسی نے کوئی سفید بال ان کے سر میں نہیں دیکھا، اس لیے یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ خضاب لگانا کب شروع کیا۔۔۔ یوں دیکھنے میں بالکل جوان لگتے تھے، واقعی چالیس کے نہیں جچتے تھے۔ جب ان پر پیغاموں کی بہت زور کی بارش ...
’’ابھی بہت سویرا ہے دکانیں بھی تو سب کی سب بند ہیں۔‘‘ اس خیال سے اسے تسکین تھی۔ اس کے علاوہ وہ یہ بھی سوچتا تھا، ’’ہائی کورٹ میں نو بجے کے بعد ہی کام شروع ہوتا ہے۔ اب اس سے پہلے نئے قانون کا کیا نظر آئے گا؟‘‘جب اس کا تانگہ گورنمنٹ کالج کے دروازے کے قریب پہنچا۔ تو کالج کے گھڑیال نے بڑی رعونت سے نو بجائے۔ جو طلبا کالج کے بڑے دروازے سے باہر نکل رہے تھے۔ خوش پوش تھے۔ مگر استاد منگو کو نہ جانے ان کے کپڑے مَیلے مَیلے سے کیوں نظر آئے۔ شاید اس کی وجہ یہ تھی، کہ اس کی نگاہیں آج کسی خیرہ کن جلوے کا نظارہ کرنے والی تھیں۔
گھر نیا کپڑے نئے برتن نئےان پرانے کاغذوں کا کیا کریں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books