aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "क़रोल-बाग़"
مکتبہ جامعہ اسلامیہ، قرول باغ، دہلی
ناشر
ناولستان کرول باغ، دہلی
کرنل اسمعیل بیگ
مصنف
کرنل حمایت بیگ
بہائے بیٹھی ہے آنسو لہو کے چاندنی چوکقرول باغ کے دل میں قرولیوں کی نوک
بدھو کے واسطے پاٹھک کے گھر بھی جاتا ہےقرول باغ کے چکر بھی وہ لگاتا ہے
اچھا رے سردار! زندہ رہا تو تجھ سے بھی سمجھوں گا۔ پر اس وقت تو میں چوں بھی نہیں کر سکتا تھا کیونکہ فسادی جو سب کے سب مسلح تھے، مجھ سے چند گز کے فاصلے پر تھے۔ اگر انہیں کہیں معلوم ہو گیا کہ میں یہاں ہوں۔۔۔’’ارے اندر آؤ توسی!‘‘ دفعتاً میں نے دیکھا کہ سردارجی ننگی کرپان ہاتھ میں لیے مجھے اندر بلا رہے ہیں۔ میں نے ایک بار اس دڑھیل چہرے کو دیکھا جو لوٹ مارکی بھاگ دوڑ سے اور بھی خوفناک ہو گیا تھا اور پھر کرپان کو جس کی چمکیلی دھار مجھے دعوتِ موت دے رہی تھی، بحث کرنے کا موقع نہیں تھا۔ اگر میں کچھ بھی بولا اور بلوائیوں نے سن لیا تو ایک گولی میرے سینے کے پار ہوگی۔ کرپان اور بندوق میں سے ایک کو پسند کرنا تھا۔ میں نے سوچا ان دس بندوق باز بلوائیوں سے کرپان والا بڈھا بہتر ہے۔ میں کمرے میں چلا گیا۔۔۔ جھجکتا ہوا خاموش۔
دور رہ کر نہ کرو بات قریب آ جاؤیاد رہ جائے گی یہ رات قریب آ جاؤ
क़रोल-बाग़قرول باغ
a place in Delhi
ماں! جلدی کرو
رکمنی بنرجی
افسانہ
چنے ہوئے پھول
تاریخ بلاد الجزائر
تاریخ
تاریخ مراکش
خنجر سے کرو بات نہ تلوار سے پوچھومیں قتل ہوا کیسے مرے یار سے پوچھو
میں آپ کو بتاؤں کہ جب میری موت واقع نہیں ہوئی تھی تو اکثر اس شہر میں ایک جنگل میرے پیچھے پڑجاتا تھا۔ وہ میرا تعاقب کرتا تھا۔ راستہ بدل بدل کر گھوم کر چکر لگا کر آتا تھا۔ کسی تیندوے یا گلدار کی طرح بہ ظاہر لاتعلق سامگر اچانک ہی وہ میرے سامنے ہوتاتھا۔ کناٹ پیلس کی سفید گول عمارتوں میں، قرول باغ کے جوتوں کے جھالوں میں، فلمستان سنیما کو جانے والی سڑک پ...
اس زمانے میں خاکسار تحریک کے بانی علامہ مشرقی نے ایک پروگرام بنایا کہ قرول باغ دلی میں خاکساروں کا ایک بڑا اجتماع ہو جس میں ایک لاکھ سے زیادہ خاکسار شرکت کریں۔ راشد اس تحریک کے رکن ہی نہیں بلکہ ملتان کے ضلع کے سالار بھی تھے۔ بڑی پریڈیں کرتے اور سالاری کے فرائض محنت سے انجام دیتے تھے۔ قواعد کے اتنے پابند تھے کہ ایک مرتبہ جب ان سے کوئی بے ضابطگی ہو...
مستمنداں کو ستایا نہ کروبات کو ہم سے درایا نہ کرو
تذکرہ صلح غیر کا نہ کروبات اچھی نہیں لڑائی کی
تم کرو بات زرد پتوں کیہم کرے بات شاخ فانی کی
کوئی اشارہ کرو بات کوئی بتلاؤسناؤ کیسے مرا نام لے لیا ہے ابھی
شہر میں کام بہت سارے سمے لیکن کممت کرو بات مگر ہاتھ ہلاتے جاؤ
تم منتشر نہیں ہو خیالات کی طرحاچھا تو مجھ سے بات کرو بات کی طرح
نہیں ہے دوش کسی کا ہوئے ہیں خود بربادچلو بھی ختم کرو بات کو بڑھاؤ نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books