aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "झगड़"
ادارۃ المصنفین، جھنگ
ناشر
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہےتیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
اس کی بڑی خواہش تھی کہ وہ لوگ آئیں جو اس سے ہمدردی کا اظہار کرتے تھے اور اس کے لیے پھل، مٹھائیاں اور کپڑے لاتے تھے۔ وہ اگر ان سے پوچھتا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کہاں ہے؟ تو وہ اسے یقیناً بتا دیتے کہ پاکستان میں ہے یا ہندوستان میں کیونکہ اس کا خیال تھا کہ وہ ٹوبہ ٹیک سنگھ ہی سے آتے ہیں، جہاں اس کی زمینیں ہیں۔پاگل خانے میں ایک پاگل ایسا بھی تھا جو خود کو خدا کہتا تھا۔ اس سے جب ایک روز بشن سنگھ نے پوچھا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ پاکستان میں ہے یا ہندوستان میں تو اس نے حسب عادت قہقہہ لگایا اور کہا، ’’وہ پاکستان میں ہے نہ ہندوستان میں۔ اس لیے کہ ہم نے ابھی تک حکم نہیں دیا۔‘‘
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
اور جب ایک روز استاد منگو نے کچہری سے اپنے تانگے پر دو سواریاں لادیں اور ان کی گفتگو سے اسے پتہ چلا کہ ہندستان میں جدید آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اس کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔دو مارواڑی جو کچہری میں اپنے دیوانی مقدمے کے سلسلے میں آئے تھے گھر جاتے ہوئے جدید آئین یعنی انڈیا ایکٹ کے متعلق آپس میں بات چیت کر رہے تھے، ’’سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔ یا ہر چیز بدل جائے گی؟‘‘
کرا تو لوں گا علاقہ خالی میں لڑ جھگڑ کرمگر جو اس نے دلوں پہ قبضے کیے ہوئے ہیں
دیر وحرم اور ان سے وابستہ افراد کے درمیان کی کشمکش اور جھگڑے بہت پرانے ہیں اور روز بروز بھیانک روپ اختیار کرتے جارہے ہیں ۔ شاعروں نے اس موضوع میں ابتدا سے ہی دلچسپی لی ہے اور دیر وحرم کے محدود دائرے میں بند ہوکر سوچنے والے لوگوں کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔ دیر وحرم پر ہمارے منتخب کردہ ان اشعار کو پڑھ کو آپ کو اندازہ ہوگا کہ شاعری کی دنیا کتنی کھلی ہوئی ، کشادہ اور زندگی سے بھرپور ہے ۔
झगड़جھگڑ
fight
سردار کو مورفیا کے ٹیکوں کی ضرورت تھی۔ سینڈو کو پولسن مکھن کی۔ چنانچہ دونوں نے متحدہ کوشش کی اور ہر روز تین آدمی پھانس کر لے آتے۔ زینت سے کہا گیا کہ بابو گوپی ناتھ واپس نہیں آئے گا، اس لیے اسے اپنی فکر کرنی چاہیے۔ سو سوا سو روپے روز کے ہو جاتے جن میں سے آدھے زینت کو ملتے باقی سینڈو اور سردار دبا لیتے۔ میں نے ایک دن زینت سے کہا، ’’یہ تم کیا کررہی ہو...
یزدانی اور سنتا سنگھ تفریح کلب میں پریل کھیل رہے تھے۔ انھوں نے دو دو گھونٹ پی بھی رکھی تھی۔ مجھ سے بھی پینے کے لیے اصرار کرنے لگے، مگر میں نے انکار کر دیا۔ اس لیے کہ میری جیب میں دام نہ تھے۔ سنتا سنگھ نے اپنی طرف سے ایک آدھ گھونٹ زبردستی مجھے بھی پلا دیا۔ شاید اس لیے کہ وہ جان گئے تھے کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ یا شاید اس لیے کہ وہ رفعت ذہنی کی ور...
صبح میں گلی کے دروازے میں کھڑی سبزی والے سے گوبھی کی قیمت پر جھگڑ رہی تھی۔ اوپر باورچی خانے میں دال چاول ابالنے کے لیے چڑھا دیئے تھے۔ ملازم سودا لینے کے لیے بازار جا چکا تھا۔ غسل خانے میں وقار صاحب چینی کی چمچی کے اوپر لگے ہوئے مدھم آئینے میں اپنی صورت دیکھتے ہوئے گنگنا رہے تھے اور شیو کرتے جاتے تھے۔ میں سبزی والے سے بحث کرنے کے ساتھ ساتھ سوچنے می...
ملی ہے دختر رز لڑ جھگڑ کے قاضی سےجہاد کر کے جو عورت ملے حرام نہیں
’’روکو، روکو۔‘‘ ایک شخص ہڑبڑاکر اٹھ کھڑا ہوا۔’’بابو صاحب پہلے کیا سو رہے تھے۔ اب اگلے سٹاپ پر رکے گی۔‘‘ اور کنڈکٹر سب سے اگلی سیٹ پر جابیٹھا۔
ابھی چند دن ہوئے میں نے پہلی مرتبہ خانم پڑھی، ہیرو وہ خود نہیں۔ ان میں اتنی جان ہی کب تھی مگر وہ ہیرو ان کے تخیل کا ہیرو ہے۔ وہ ان کے دبے ہوئے جذبات کا تخیلی مجسمہ ہے جیسے ایک لنگڑا خوابوں میں ناچتا کودتا، دوڑتا ہوا دیکھتا ہے ایسے ہی وہ مرض میں گرفتار نڈھال پڑے اپنے ہمزاد کو شرارتیں کرتا دیکھتے تھے۔ کاش ایک دفعہ اور صرف ایک دفعہ ان کی خانم اس ہیرو ...
’’نہ آئے۔‘‘’’ یہ عجیب منطق ہے۔۔۔ میں کوئی لڑجھگڑ کر تو نہیں جارہا۔‘‘
جس طرح بھنگن کی لڑکی کو گندگی کا پہلا ٹوکرا اٹھاتے وقت گھن نہیں آئے گی اسی طرح اپنے پیشے کا پہلا قدم اٹھاتے وقت ایسی ویشیاؤں کو بھی حجاب محسوس نہیں ہوگا۔ آہستہ آہستہ حیا اور جھجک سے متعلقہ قریب قریب تمام جذبات ان میں گھس گھسا کر ہٹ جاتے ہیں۔۔۔ چکلے کے اندر جہاں شہوت پرست مردوں کے لئے ان عورتوں کے مکان کھلے رہتے ہیں، لطیف جذبات کیسے داخل ہو سکتے ہیں...
چلتے چلتے نہ خلش کر فلک دوں سے نظیرؔفائدہ کیا ہے کمینے سے جھگڑ کر چلنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books