aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पहेली"
شانتی پہل مائنارٹیز، دہلی
ناشر
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلیمیں میرؔ کی ہم راز ہوں غالبؔ کی سہیلی
سات صدیاں سات راتیں سات دناک پہیلی ہے کسے سمجھاؤں گا
وقت سے لمحہ لمحہ کھیلی ہےزندگی اک عجب پہیلی ہے
جسے نہ بوجھ سکا عشق وہ پہیلی ہوجسے سمجھ نہ سکا پیار بھی وہ پیار ہو تم
انسان کائنات کی تخلیق کا سبب ہی نہیں بلکہ شاعری موسیقی اور دیگر فنون لطیفہ کے مرکز میں بھی انسان ہی موجود ہے۔ اردو شاعری خاص طور سے غزل کے اشعار میں انسان اپنی تمام نزاکتوں، نفاستوں اور خباثتوں کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ ہر چند کہ یہ مخلوق ایک معمہ سے کم نہیں لیکن ہم یہاں انسان یا آدمی کے موضوع پر بیس بے حد مقبول اشعار آپ کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہے ہیں۔
انسانی ذہن سوچتا ہے اس لئے وہ سوال بھی بناتا ہے۔ سوال کا تناظرخود انسان کی ذات بھی ہے، دنیا اوراس کے معاملات بھی۔ کبھی سوال کا جواب مل جاتا ہے اور کبھی خود جواب ایک سوال بن جاتا ہے۔ یہی عمل اپنے وسیع مفہوم میں انسانی ارتقا ہے۔ سوال سے وابستہ اورکئی تناظر ہیں جن کا دلچسپ اظہار ہمارا یہ انتخاب ہے۔
पहेलीپہیلی
a riddle, an enigma
ہماری پہیلیاں
سید یوسف بخاری
پہیلی
خسرو کی پہیلیاں
امیر خسرو
آ سہیلی بوجھ پہیلی
عادل اسیر دہلوی
پہیلی نامہ اردو
مولوی نجم الدین
کہاوت / محاورہ / ضرب المثل
امیر خسرو کی پہیلیاں
ہندوستانی پہیلیاں
منشی چرنجی لال دہلوی
بوجھو تو جانیں
نظم
آؤ بچوں پہیلی بوجھیں
پہیلی بیگم
شوکت تھانوی
شاعری کی پہلی کتاب
عشرت لکھنوی
علم عروض / عروض
چند دکھنی پہیلیاں
محمد نعیم الرحمٰن
شرح
جدید پہیلیاں
راج کشور
اردو کی پہلی کتاب
انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
نصابی کتاب
پہیلی نامہ
آئین ہند پریس، دہلی
ہماری زبان کی پہلی کتاب
ادب اطفال
پہیلی زندگی کی کب تو اے نادان سمجھے گابہت دشواریاں ہوں گی اگر آسان سمجھے گا
جنہیں اہل محفل بجھارت پہیلی معما سمجھتے...
وہ بے وفا تھا تو پھر اتنا مہرباں کیوں تھابچھڑ کے اس سے میں سوچوں اسی پہیلی پر
ایک شہری آدمی اور ایک کسان ایک ساتھ سفر کر رہے تھے۔ شہری آدمی نے کسان سے کہا ’’آؤ ہم ایک دوسرے سے پہیلیاں بوجھواتے ہیں جو پہیلی نہ بوجھے اسے پانچ سو روپئے دینے پڑیں گے‘‘۔ کسان بولا: ’’نہیں جناب! آپ پڑھے لکھے ہیں، آپ پانچ سو روپے، دیجئےگا،...
فارسی بولی آئی ناترکی ڈھونڈی پائی نا
دیکھیے، ظلم ہے گر نہ دو سخن کی داد!...
جل کر بنے جل میں رہےآنکھوں دیکھا خسرو کہے
سکینہ کچھ بھی سمجھ نہ سکی۔۔۔ وہ ایک پہیلی تھی جو بوجھتے بوجھتے ایک اور پہیلی بن جاتی تھی۔ لیکن اس کے باوجود سکینہ کو اس کی باتیں اچھی لگیں جن میں انسانیت کی گرمی تھی۔ چنانچہ اس نے اپنی ساری آپ بیتی اس کو سنا دی۔ وہ خاموش سنتا...
دو دروازے ایک حویلی آمد رخصت ایک پہیلیکوئی جا کر آنے کو ہے کوئی آ کر جانے کو ہے
برسا برس وہ دیس میں آوےمنہ سے منہ لگا رس پیاوے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books