aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बोटी"
بیٹی اسمتھ
مصنف
ماں بولی ریسرچ سینٹر، لاہور
ناشر
عزیز محمد بگٹی
بودھی پرکاشن، جے پور
کلونت کور بھنا گئی۔ ’’یہ بھی کوئی مو یا جواب ہے؟‘‘ایشر سنگھ نے کرپان ایک طرف پھینک دی اور پلنگ پر لیٹ گیا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ کئی دنوں کا بیمار ہے۔ کلونت کور نے پلنگ کی طرف دیکھا۔ جواب ایشر سنگھ سے لبالب بھرا تھا۔ اس کے دل میں ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوگیا۔ چنانچہ اس کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر اس نے بڑے پیار سے پوچھا، ’’جانی کیا ہوا ہے تمہیں؟‘‘
نویں جماعت کے شروع میں مجھے ایک بری عادت پڑ گئی اور اس بری عادت نے عجیب گل کھلائے۔ حکیم علی احمد مرحوم ہمارے قصبے کے ایک ہی حکیم تھے۔ علاج معالجہ سے ان کو کچھ ایسی دلچسپی نہ تھی لیکن باتیں بڑی مزیدار سناتے تھے۔ اولیاؤں کے تذکرے، جنوں بھوتوں کی کہانیاں اور حضرت سلیمانؑ اور ملکہ سبا کی گھریلو زندگی کی داستانیں ان کے تیر بہدف ٹوٹکے تھے۔ ان کے تنگ و تا...
مرزااکثرکہتے ہیں کہ خود کام کرنابہت آسان ہے مگردوسروں سے کام لینا نہایت دشوار۔ بالکل اسی طرح جیسے خود مرنے کے لیے کسی خاص قابلیت کی ضرورت نہیں پڑتی۔ لیکن دوسروں کومرنے پرآمادہ کرنابڑا مشکل کام ہے۔ معمولی سپاہی اورجرنیل میں یہی فرق ہے۔ اب اسے ہماری سخت گیری کہیے یانااہلی یاکچھ اور، کوئی خانساماں ایک ہفتے سے زیادہ نہیں ٹکتا۔ ایسا بھی ہواہے کہ ہنڈیا ا...
جسم کی ایک ایک بوٹی گوشت والا لے گیاتن میں باقی تھی جو چربی گھی کا پیالہ لے گیا
बोटीبوٹی
piece of meat
تاریخ بلوچستان شخصیات کے آئینے میں
Khadi Boli Ka Andolan
شتی کنٹھ مشر
زبان
Khadi Boli Ke Gaurav Granth
وشمبھر مانو
صبح نشاط
ناول
حاتم طائی کی بیٹی
فلمی نغمے
آگرہ ضلعے کی بولی
رام سروپ چترویدی
Panchvin Beti
جیڈ سنو وانگ
Bade Bap Ki Beti
امر پردیپ
ڈاکٹر کی بیٹی
Gaon Ki Beti
ساگر بالوپوری
شتیکنٹھ مشر
Hadauti Boli Aur Sahity
Mitti Ki Beti
میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ دل نے کہا، بس بہت ہوچکا، آؤ آج دو ٹوک فیصلہ ہوجائے، ”اس گھر میں اب یا تو یہ رہیں گے یا میں۔“ میں نے بپھر کر کہا۔ان کی آنکھوں میں سچ مچ آنسو بھر آئے۔ ہراساں ہوکر کہنے لگیں، ”مینہ برستے میں آپ کہاں جائیں گے؟“
آخر ایک روز زہرہ جان کی امید بَر آئی۔ ایک نواب عیدن پر ایسا لٹّو ہوا کہ وہ منہ مانگے دام دینے پر رضامند ہو گیا۔ زہرہ جان نے اپنی بیٹی کی مسّی کی رسم کے لیے بڑا اہتمام کیا، کئی دیگیں پلاؤ اور متنجن کی چڑھائی گئیں۔ شام کو نواب صاحب اپنی بگھی میں آئے، زہرہ جان نے ان کی بڑی آؤ بھگت کی۔۔۔ نواب صاحب بہت خوش ہوئے، عیدن دلہن بنی ہوئی تھی ، نواب صاحب کے ارش...
’’ہاں۔‘‘ ہم نے روتے ہوئے اقبال جرم کیا۔’’کیوں؟‘‘
تم مجھے بھون سکتے ہوکہ میری بوٹی بوٹی
’’ارے بائی کیا بات کرتا تم۔ صاحب سالا کوئی کو نہیں لوٹا۔ یہ جو موالی لوگ ہے نا یہ بیچارا کو دن رات لوٹتا۔ میم صاحب گیا۔ پیچھے سب کٹلری پھٹلری بیرا لوگ پار کردیا۔ اکھا پاٹلون، کوٹ ہیٹ، اتنا فسٹ کلاس جوتا۔۔۔ سب کھتم۔۔۔ دیکھو چل کے بنگلے میں کوچھ بھی نئیں چھوڑا۔ تم کہتا ہے چور ہے صاحب، ہم بولتا ہم نئیں ہووے تو سالا اس کا بوٹی کاٹ کے جاوے اے لوگ۔‘...
پرمیشر سنگھ بدستور مسکراتے ہوئے بولا، ’’ڈرو نہیں بیوقوف، اس کی عادتیں بالکل کرتارے کی سی ہیں یہ بھی اپنی ماں کو بھوسے کی کوٹھری میں پڑا ملا تھا۔ یہ بھی تتلیوں کا عاشق ہے اس کا نام اختر ہے۔‘‘’’اختر۔‘‘ بیوی کے تیور بدل گئے۔
چھت ہے کہ کڑیاں رہ گئیں ہیں اور اس پر بارش! یا اللہ کیا مہاوٹیں اب کے ایسی برسیں گی کہ گویا ان کو پھر برسنا ہی نہیں۔ اب تو روک دو۔ کہاں جاؤں، کیا کروں۔ اس سے تو موت ہی آ جائے! تو نے غریب ہی کیوں بنایا۔ یا اچھے دن ہی نہ دکھائے ہوتے یا یہ حالت ہے کہ لیٹنے کو جگہ نہیں۔ چھت چھلنی کی طرح ٹپکے جاتی ہے۔ بلی کے بچوں کی طرح سب کونے جھانک لیے لیکن چین کہاں۔ ...
’’ان کو تار دے دیا جائے۔۔۔ Nose upturned-Nose upturned-Riffat:’’ہاں۔ یعنی لفٹ نہیں دیتے۔ جس کی ناک ذرا اوپر کو اٹھی ہوتی ہے وہ آدمی ہمیشہ بے حد مغرور اور خود پسند طبیعت کا مالک ہوتا ہے۔‘‘
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books