aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मोहताज"
ممتاز گورمانی
شاعر
ممتاز نسیم
ممتاز مفتی
1905 - 1995
مصنف
بشیر مہتاب
born.1994
ممتاز راشد
مہتاب عالم
born.1972
مہتاب رائے تاباں
ممتاز میرزا
1929 - 1997
مہتاب حیدر نقوی
born.1955
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
born.1910
روپا مہتہ نغمہ
عباس ممتاز
born.1984
مہتاب ظفر
1931 - 1992
گایتری مہتا
born.1993
ممتاز شیریں
1924 - 1973
بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئےتیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے
چاک جگر محتاج رفو ہے آج تو دامن صرف لہو ہےاک موسم تھا ہم کو رہا ہے شوق بہاراں تم سے زیادہ
سرخود و کلہ کا نہیں محتاج ہماراشپیر کا ہے نقش قدم تاج ہمارا
ہم نے کالج میں تعلیم تو ضرور پائی اور رفتہ رفتہ بی،اے بھی پاس کر لیا، لیکن اس نصف صدی کے دوران جو کالج میں گزارنی پڑی، ہاسٹل میں داخل ہونے کی اجازت ہمیں صرف ایک ہی دفعہ ملی۔ خدا کا یہ فضل ہم پر کب اور کس طرح ہوا،...
نظر ہے ابر کرم پر درخت صحرا ہوںکیا خدا نے نہ محتاج باغباں مجھ کو
دوہا ہندی، اردو شاعری کی ممتاز اورمقبول صنف سخن ہے جو زمانہ قدیم سے تا حال اعتبار رکھتی ہے۔دوہا ہندی شاعری کی صنف ہے جو اب اردو میں بھی ایک شعری روایت کے طور پر مستحکم ہو چکی ہے۔ اس خوبصورت صنف کو پڑھنے کا سفر شروع کرنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے چند منتخب دوہے پیش خدمات ہیں۔
لکھنو کے ممتاز اور رجحان ساز کلاسیکی شاعرمرزا غالب کے ہم عصر
मोहताजمحتاج
Beggar, Dependent, Wanting
اردو میں فن سوانح نگاری کا ارتقاء
ممتاز فاخرہ
خود نوشت
علی پور کا ایلی
ناول
علم قافیہ
ممتاز الرشید منہاس
زبان
لبیک
سفر نامہ
آزادی کے بعد اردو ناول
ممتاز احمد خاں
فکشن تنقید
تلاش
مضامین
اصناف سخن
ممتاز الرشید
اردو افسانے کا تنقیدی مطالعہ
مہناز انور
افسانہ تنقید
ممتاز افسانہ نگاروں کے نمائندہ مختصر افسانے مع تبصرہ
محمد طاہر فاروقی
انتخاب
الکھ نگری
افسانہ
چپ
منٹو: نوری نہ ناری
سوانح حیات
سمے کا بندھن
معیار
تنقید
حقوق نسواں
مولوی سید ممتاز علی
غرض وہ حسن جو محتاج وصف و نام نہیںوہ حسن جس کا تصور بشر کا کام نہیں
رضائی کے بیچ خارپشت بنے، میں نے آنکھیں جھپکائیں اور ہولے سے کہا، ’’جی؟‘‘ داؤجی نے پھر کہنا شروع کیا، ’’قدرت نے میری کمال مدد کی۔ ان دنوں جاکھل جنید سرسہ حصار والی پٹری بن رہی تھی۔ یہی راستہ سیدھا دلی کو جاتا تھا اور یہیں مزدوری ملتی تھی۔ ایک...
تقدیر نے کیا قطب فلک مجھ کو بنایامحتاج مرا پاؤں رہا خانۂ زیں کا
اٹھ کر ترے در سے کہیں جانے کے نہیں ہممحتاج کسی اور ٹھکانے کے نہیں ہم
اے عنادل کے نغمۂ سحریاے شب ماہتاب تاروں بھری
میری عیار نگاہوں سے وفا مانگتا ہےوہ بھی محتاج ملا وہ بھی سوالی نکلا
توبہ۔ خدا کسی کا محتاج نہ کرے۔ لالہ جی آدمی بہت شریف ہیں۔ اپنے وعدے کے مطابق دوسرے دن صبح چھ بجے انہوں نے دروازے پر گھونسوں کی بارش شروع کردی۔ ان کا جگانا تو محض ایک سہارا تھا ہم خود ہی انتظار میں تھے کہ یہ خواب ختم ہولے...
ہے گردش ساغر مری تقدیر کا چکرمحتاج طواف در مے خانہ نہیں ہوں
چودھری فتح دین کے صحن میں خود فتح دین اور اس کے بیٹے مرے پڑے تھے۔ فتح دین کی بیوی کے بالیوں بھرے کان غائب تھے۔ اندر کوٹھوں میں اٹھا پٹخ مچی ہوئی تھی اور باہر راحتاں خوف سے فوجیوں میں گھری اپنی عمر سے چودہ پندرہ سال چھوٹے بچوں...
بات پکی ہو گئی اور شادی کا سامان ہونے لگا۔ ٹھاکر صاحب ان اصحاب میں سے تھے جنہیں اپنے اوپر بھروسہ نہیں ہوتا۔ ان کی نگاہ میں پرکاش کی ڈگری اپنے ساٹھ سالہ تجربے سے زیادہ قیمتی تھی۔ شادی کا سارا انتظام پرکاش کے ہاتھوں میں تھا۔ دس بارہ ہزار...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books