aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शुग़्ल-ए-मय-परस्ती"
شغل مے پرستی گو جشن نامرادی تھایوں بھی کٹ گئے کچھ دن تیرے سوگواروں کے
ہم سے کھل جاؤ بوقت مے پرستی ایک دنورنہ ہم چھیڑیں گے رکھ کر عذر مستی ایک دن
ہم سے کھل جاؤ بوقت مے پرستی ایک دنورنہ ہم چھیڑیں گے رکھ کر عذر مستی ایک دن
بہ بزم مے پرستی حسرت تکلیف بے جا ہےکہ جام بادہ کف بر لب بتقریب تقاضا ہے
کوتاہ نہ عمر مے پرستی کیجےزلفوں سے تری دراز دستی کیجے
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف دھنگ سے ہوا ہے ۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں ۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے لیکن حد سے بڑھی ہوئی وطن پرستی کس قسم کے نتائج پیدا کرتی ہے اور عالمی انسانی برادری کے سیاق میں اس کے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں اس کی جھلک بھی آپ کو اس شعری انتخاب میں ملے گی ۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے ۔
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف ڈھنگ سے ہوا ہے۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی، اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے۔ یوم جمہوریہ، وطن پرستی اور مجاہدان آزادی کے تعلق سے یہ شاعری بھی آپ کے اندر وطن کی محبت پیدا کرے گی۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے۔
ہم حسن کو دیکھ سکتے ہیں ،محسوس کرسکتے ہیں اس سے لطف اٹھا سکتے ہیں لیکن اس کا بیان آسان نہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب حسن دیکھ کر پیدا ہونے والے آپ کے احساسات کی تصویر گری ہے ۔ آپ دیکھیں گے کہ شاعروں نے کتنے اچھوتے اور نئے نئے ڈھنگ سے حسن اور اس کی مختلف صورتوں کو بیان کیا ۔ ہمارا یہ انتخاب آپ کو حسن کو ایک بڑے اور کشادہ کینوس پر دیکھنے کا اہل بھی بنائے گا ۔ آپ اسے پڑھئے اور حسن پرستوں میں عام کیجئے ۔
یہ ساقی کی کرامت ہے کہ فیض مے پرستی ہےگھٹا کے بھیس میں مے خانے پر رحمت برستی ہے
مجلس وعظ میں کیا میری ضرورت ناصحگھر میں بیٹھا ہوا شغل مے و مینا نہ کروں
فرض عین واجب ہےشغل مے بھی جائز ہے
ثاقب جاتے ہیں۔ مرزا صاحب اس وقت شغل مے و مینا میں مصروف ہیں۔ ایک جام پی چکے ہیں، دوسراہاتھ میں ہے، عالم کیف و سرور میں اس غزل کا مقطع گنگنارہے ہیں،عشق پرزور نہیں ہے یہ وہ آتش غالب
کالی کالی گھٹا برستی ہےآج کیا لطف مے پرستی ہے
کرو رندو گناہ مے پرستیکہ ساقی ہے عطا پاش و خطا پوش
سنے تو کون سنے میکدے میں واعظ کییہاں وہی ہیں جنہیں شغل مے پرستی ہے
فصل گل ہے ہوا میں مستی ہےآج کل لطف مے پرستی ہے
پیری میں شغل مے ہے جوانانہ روز و شببوئے بہار آتی ہماری خزاں میں ہے
گر یوں ہی بڑھتا رہا دن رات شغل مے کشیایک دن اس میکدے کے پیر بن جائیں گے ہم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books