aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aapke"
اپنے مرادآباد پرنٹنگ پریس، مرآدآباد
ناشر
اپنے شاہجہانی پریس، دہلی
ہری نارائن آپٹے
مصنف
اپنے حافظ آبادی پریس، لاہور
ایک خاتون نے ہونے والے خاوند سے کہا، ’’شادی کے بعد میں آپ کے دکھ بانٹا کروں گی۔‘‘ اس نے کہا، ’’مگر مجھے تو کئی دکھ نہیں۔‘‘ تو وہ بولی، ’’میں شادی کے بعد کی بات کر رہی ہوں۔‘‘ شاید اسی لیے ہر سیاست دان یہی کہتا ہے اگر میں...
سگریٹ ہے کیا؟ کاغذ کی ایک نلی جس کے ایک سرے پر شعلہ اور دوسرے پر ایک نادان ہوتا ہے۔ کہتے ہیں سگریٹ کے دوسرے سرے پر جو راکھ ہوتی ہے دراصل وہ پینے والے کی ہوتی ہے۔ ایش ٹرے وہ جگہ ہے جہاں آپ یہ راکھ اس وقت ڈالتے...
صرف وہی چیز کھانی اور پینی چاہیے، جس کی ہدایت آپ کے ا ندر بیٹھا ہوا ڈاکٹر دے۔...
سچ پوچھیں تو شاعری وہ نہیں ہوتی جسے آپ مصرعوں میں قید کر لیتے ہیں۔ بلکہ اصل شاعری تو وہ ہوتی ہے جس کی خوشبو آپ کے کردار سے آتی ہے۔...
درگھٹنا، جو ٹل گئی وہ آپ کے لیے نہیں تھی۔ کسی دوسرے کے لیے تھی۔...
فلم اور ادب میں ہمیشہ سے ایک گہرا تعلق رہا ہے ،اگر بات ہندوستانی فلموں کی ہو تو ان میں استعمال ہونے والی زبان، ڈائلوگز ، اسکرین رائٹنگ اور نغموں میں اردو کا ہمیشہ سے بول بالا رہا ہے جو اب تک جاری ہے۔ آج اس کلیکشن میں ہم نے راجہ مہدی علی خان کے کچھ مشہورنغموں کو شامل کیا ہے ۔ پڑھئے اور کلاسیکل گانوں کا لطف لیجئے۔
آرزؤں اور امیدوں کے ناکام ہونے کے بعد ان کی حسرت ہی بچتی ہے ۔ حسرت دکھ ، مایوسی ،افسوس اور احساس محرومی سے ملی جلی ایک کیفیت ہے اور ہم سب اپنی زندگی کے کسی نہ کسی لمحے میں اس کیفیت سے گزرتے ہیں ۔ کلاسیکی شاعری میں حسرت کی بیشتر صورتیں عشق میں ناکامی سے پیدا ہوئی ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اس حسرت بھرے بیانیے کی اداسی کو محسوس کیجئے ۔
وہم ایک ذہنی کیفیت ہے اور خیال وفکر کا ایک رویہ ہے جسے یقین کی متضاد کیفیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ انسان مسلسل زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں یقین ووہم کے درمیان پھنسا ہوتا ہے ۔ خیال وفکر کے یہ وہ علاقے ہیں جن سے واسطہ تو ہم سب کا ہے لیکن ہم انہیں لفظ کی کوئی صورت نہیں دے پاتے ۔ یہ شاعری پڑھئے اور ان لفظوں میں باریک ونامعلوم سے احساسات کی جلوہ گری دیکھئے ۔
apeape
بَنْدَر
अपनेاَپْنے
اپنا کی جمع
अपेاَپے
آپ، خود
अपने कोاَپْنے کو
خود کو، اپنے تئیں، آپ کو، اپنے آپ کو
امام محمد باقر اور آپ کے علوم و معارف
خسرو قاسم
اپنے دکھ مجھے دے دو
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
سرسید احمد خاں اور ان کے نامور رفقاء
سید عبداللہ
تنقید
راجندر سنگھ بیدی کی افسانہ نگاری
وہاب اشرفی
فکشن تنقید
اردو ناول کا سماجی اور سیاسی مطالعہ
نگینہ جبیں
ناول تنقید
حضرت سلطان صلاح الدین ایوبی کی زندگی
نامعلوم مصنف
سوانح حیات
کہاوتیں اور ان کے حکایتی وتلمیحی پس منظر
شریف احمد قریشی
کہاوت / محاورہ / ضرب المثل
سرسید اور ان کے کارنامے
نور الحسن نقوی
تہذیب اور اس کے ہیجانات
سگمنڈ فرائڈ
فلسفہ
سہیل عظیم آبادی اور ان کے افسانے
مرتبہ
برمحل اشعار اور ان کے ماخذ
خلیق الزماں نصرت
انتخاب
حلال و حرام پرندے اور ان کے طبی فوائد
سلیم احمد
طب
انتظار حسین اور ان کے افسانے
گوپی چند نارنگ
افسانہ تنقید
جڑی بوٹیاں اور ان کے عجیب و غریب فوائد
پنڈت کرشن کنور دت
آیوروید
آپ کے اندر تعصب اس وقت جی اٹھتا ہے جب آپ کا نصب العین مر جاتا ہے۔...
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سےسو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
دل کہ آتے ہیں جس کو دھیان بہتخود بھی آتا ہے اپنے دھیان میں کیا
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔمجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا
اس کی سخن طرازیاں میرے لیے بھی ڈھال تھیںاس کی ہنسی میں چھپ گیا اپنے غموں کا حال بھی
تیرے وصال کے لیے اپنے کمال کے لیےحالت دل کہ تھی خراب اور خراب کی گئی
تم کو یہاں کے سایہ و پرتو سے کیا غرضتم اپنے حق میں بیچ کی دیوار ہی رہو
اس کی مرضی وہ جسے پاس بٹھا لے اپنےاس پہ کیا لڑنا فلاں میری جگہ بیٹھ گیا
اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسےتیری مرضی کے مطابق نظر آئیں کیسے
یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیںزباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books