aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mulhid"
اس نے گویا مجھی کو یاد رکھامیں بھی گویا اسی کو بھول گیا
مرشد کے جھوٹ کی تو سزا بے حساب ہےتم چھوڑیو نہ شہر کو صحرا کیے بغیر
تو ہے محیط بیکراں میں ہوں ذرا سی آب جویا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کر
ہم موحد ہیں ہمارا کیش ہے ترک رسومملتیں جب مٹ گئیں اجزائے ایماں ہو گئیں
غنچۂ گل کو وہ مٹھی میں لیے آتے تھےمیں نے پوچھا تو کیا مجھ سے بہانا دل کا
میں کہوں کس طرح یہ بات اس سےتجھ کو جانم مجھی سے خطرہ ہے
تھا جنہیں زعم وہ دریا بھی مجھی میں ڈوبےمیں کہ صحرا نظر آتا تھا سمندر نکلا
بظاہر با ادب یوں حضرت ناصح سے ملتا ہوںمرید خاص جیسے مرشد کامل سے ملتا ہے
کیا ڈبایا محیط میں غم کےہم نے جانا تھا آشنا ہے عشق
آب محیط عشق کا بحر عجیب بحر ہےتیرے تو غرق ہو گئے ڈوبے تو پار کر گئے
ترے زیاں پہ میں اپنا زیاں نہ کر بیٹھوںکہ مجھ مرید کا مرشد اویسؔ قرنی ہے
تم کو دل کی بات بتانی ہے لیکنآنکھیں بند کرو تو مٹھی کھولوں گا
سچ جہاں پابستہ ملزم کے کٹہرے میں ملےاس عدالت میں سنے گا عدل کی تفسیر کون
اس کی مٹھی میں بہت روز رہا میرا وجودمیرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے
دن کو سورج مکھی ہے وہ نو گلرات کو ہے وہ رات رانی بھی
مجھی کو طعنۂ غارت گری نہ دے پیارےیہ نقش میں نے ترے ہاتھ سے مٹایا تھا
تجھے کیا خبر مرے بے خبر مرا سلسلہ کوئی اور ہےجو مجھی کو مجھ سے بہم کرے وہ گریز پا کوئی اور ہے
مجھی میں تھا وہ ستارہ صفت کہ جس کے لیےمیں تھک گیا ہوں زمانے کی خاک اڑاتے ہوئے
رگ رگ میں اس طرح وہ سما کر چلے گئےجیسے مجھی کو مجھ سے چرا کر چلے گئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books