aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "محرک"
اقبالؔ کوئی محرم اپنا نہیں جہاں میںمعلوم کیا کسی کو درد نہاں ہمارا
تجھ سے بڑھ کر فطرت آدم کا وہ محرم نہیںسادہ دل بندوں میں جو مشہور ہے پروردگار
محرم نہیں فطرت کے سرود ازلی سےبینائے کواکب ہو کہ دانائے نباتات
الف تکمیلی مرکز کا محرکالف ہر لمحے کے سینے میں دھڑکن
جب ترے دامن میں پلتی تھی وہ جان ناتواںبات سے اچھی طرح محرم نہ تھی جس کی زباں
لٹی ہر گام پر امید اپنیمحرم بن گئی ہر عید اپنی
پھرایا فکر اجزا نے اسے میدان امکاں میںچھپے گی کیا کوئی شے بارگاہ حق کے محرم سے
ابلہ جنت تري تعليم سے دانائے کار تجھ سے بڑھ کر فطرت آدم کا وہ محرم نہيں
وارث اسرار فطرت فاتح امید و بیممحرم آثار باراں واقف طبع نسیم
سحر نے تارے سے سن کر سنائي شبنم کو فلک کي بات بتا دي زميں کے محرم کو
وہ میرے دل میں اتری تھیاس بے محرم سے موسم میں
خون دل میں ہے نہاں شعلۂ صد رنگ بہاراس گلستاں میں ہیں اس راز کے محرم کتنے
کس کی نظر پڑے گی اب ''عصیاں'' پہ لطف کیوہ محرم نزاکت عصیاں چلا گیا
میری محرم مری ہم راز بھی ہےتیرے ہوتے ہوئے ہر سمت اداسی کیسی
محرم حسرت دیدار ہو دیوار کوئینہ کوئی سایۂ گل ہجرت گل سے ویراں
ختم ہے تم پہ مسیحا نفسی، چارہ گریمحرم درد جگر تم بھی نہیں تم بھی نہیں
اہل فن دیں گے اندھیروں کو اجالوں کا لقبزہر کو قند، محرم کو کہا جائے گا عید
تو محرم ہر لذت اسرار ازل سےورثہ تیرا رعنائی افکار ازل سے
آنکھ مجبور نہیں ہے مری بینائی سےمحرم درد و غم عالم انساں ہوں میں
غم نصيب اقبال کو بخشا گيا ماتم ترا چن ليا تقدير نے وہ دل کہ تھا محرم ترا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books