aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sarvat"
سو میں نے ساحت دیروز میں ڈالا ہے اب ڈیرامرے دیروز میں زہر ہلاہل تیغ قاتل ہے
دست دولت آفريں کو مزد یوں ملتی رہیاہل ثروت جیسے دیتے ہیں غریبوں کو زکوٰۃ
جب درخت خاموش تھےاور بادل شور کر رہے تھے
اور ثروت جو نہیں اس کا طلب گار بھی میں!تو جو ہنستی رہی اس رات تذبذب پہ مرے
میں ان سے پوچھتا ہوں:پل کیسے بنایا جاتا ہے
اہل ثروت کی یہ تجویز ہے سرکش لڑکیتجھ کو دربار میں کوڑوں سے نچایا جائے
اہل ثروت کی سیاست کا ستم کچھ بھی سہیکل کی نسلیں بھی کوئی چیز ہیں ہم کچھ بھی سہی
درخت! میرے دوستتم مل جاتے ہو کسی نہ کسی موڑ پر
آدمی پیڑ اور مکانصاف نیلا آسمان
ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہےجوتوں کی جوڑی سے
بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہےاور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہےتیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
خوشبو کی آواز سنیغنچہ لب کے کھلتے ہی
اتنے گھراتنے سیارے
زمیں اطراف کی کالی ہوئی جلنے لگے دیوےہوائیں خشک پتوں کو گرا کر سو گئیں شاید
دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے سیارے کو لفظوں سے بھر دیافیصلوں اور فاصلوں کو طول دینے کا فن انہیں خوب آتا ہے
تو بے تکلف ضمیر تک اپنا بیچ دیتے ہیںجاہ و ثروت کی منڈیوں میں
جب ساون بادل چھائے ہوںجب پھاگن پھول کھلائے ہوں
ثبت جس راہ میں ہوں سطوت شاہی کے نشاںاس پہ الفت بھری روحوں کا سفر کیا معنی
سلاخوں سے ادھرکچھ درخت، ایک سڑک، کتے کی زنجیر تھامے ایک آدمی
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books