aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shumaare"
سر دریا پرستش ہو رہی ہے پھر گناہوں کیکرو یارو شمار نالۂ شبگیر بسم اللہ
میں اس ہجوم میں کیسے شمار زخم کروںستم تو یہ ہے کہ مظلوم میں ہوں، ظالم میں
شمار ستارہ نے شاید مرے دل کی رنگیں خلیوں میںکالے لہو کی عبارت لکھی ہے
پرچۂ جاں کے ہر شمارے میںواہمہ اشتہار دیتا ہے
کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعار اغیارہو گئی کس کی نگہ طرز سلف سے بے زار
اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھےقلب ماحول میں لرزاں شرر جنگ ہیں آج
کوئی موج ۔۔۔کوئی موج شمال جاوداں جانےشمال جاوداں کے اپنے ہی قصے تھے جو گزرے
اپنی دو روزہ جوانی کی شکستوں کا شمارچاندنی راتوں کا بے کار دہکتا ہوا درد
چراغ جن سے ضیا امن و آشتی کی ملےچراغ جن سے دیئے بے شمار روشن ہوں
جو کوئی شمار ہوتاہمیں کیا برا تھا مرنا
کہ میں اس گل و لا سے اس رنگ و روغنسے پھر وہ شرارے نکالوں کہ جن سے
تیری بنا پائیدار تیرے ستوں بے شمارشام کے صحرا میں ہو جیسے ہجوم نخیل
درد کے سمندر میںان گنت جزیرے ہیں بے شمار موتی ہیں
مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی لیکناسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں
مجھے یہ دنیا بیابان تھی مگر اک دنتم ایک بار دکھے اور بے شمار دکھے
چمن میں لالہ دکھاتا پھرتا ہے داغ اپنا کلی کلی کویہ جانتا ہے کہ اس دکھاوے سے دل جلوں میں شمار ہوگا
یا شکارے میں کسی جھیل پہ جب رات بسر ہواور پانی کے چھپاکوں میں بجا کرتی ہیں ٹلیاں
ناپید ترے بحر تخیل کے کنارےپہنچیں گے فلک تک تری آہوں کے شرارے
شاید نہ پھر ملے تری آنکھوں کا یہ فسوںجو شمع انتظار جلی تھی بجھائیں ہم
سب خاک بیچ آ کے ملاتی ہے مفلسیجب روٹیوں کے بٹنے کا آ کر پڑے شمار
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books