گیلری میں
اگر سرکس میں کسی مریل مدقوق سی کرتب دکھانے والی کو کوئی کوڑا گھماتا ہوا بے درد رِنگ ماسٹر کسی بدلگام گھوڑے کی پیٹھ پر بٹھاکر مجبور کرتا کہ وہ کبھی سیر نہ ہونے والے تماشائیوں کے سامنے مہینوں تک رکے بغیر چکر پر چکر لگائے جائے، گھوڑے پر زناٹے کے ساتھ گھومتی رہے، بوسے اچھالتی رہے، اس کی کمر جھٹکے کھاتی رہے، اور اگر ایسا لگتا کہ یہ تماشا اکتادینے والے مستقبل کے لامتناہی راستے پر اسی طرح چلتا رہے گا، اور اسی طرح آرکسٹرا گرجتا رہے گا، اور ہوادان بھنبھناتے رہیں گے، اور تماشائیوں کی تالیوں کا رہ رہ کے دبتا اور پھر سے ابھرتا ہوا شور کانوں میں ہتھوڑے چلاتا رہے گا، تب، شاید، گیلری کا کوئی نوجوان تماشائی ساری قطاروں کے زینے پھلانگتا ہوا اترتا، رنگ میں گھس جاتا اور آرکسٹرا کے بھونپوؤں میں دم توڑتے ہوئے نغمے کے بیچ ہی میں چیخ کر کہتا، ’’بند کرو!‘‘
لیکن چونکہ ایسا نہیں ہے ؛ ایک میدے شہاب کی سی رنگت والی خوبصورت بی بی کے لیے دو مغرور وردی پوش ملازم پردے سرکاتے ہیں اور وہ ان کے درمیان سے خراماں خراماں نمودار ہوتی ہے۔ رنگ ماسٹر اس کی نظر پڑتے ہی مؤدب ہوکر کسی پالتو جانور کی سی جاں نثاری دکھاتا ہوا اس کی طرف لپکتا ہے۔ اسے اتنی آہستگی سے اٹھاکر ابلق گھوڑے پر بٹھاتا ہے جیسے وہ اس کی چہیتی پوتی ہو اور کسی خطرناک سفر پر روانہ ہو رہی ہو۔
وہ اپنے کوڑے سے سگنل دیتے ہچکچاتا ہے، بالآخر خود پر قابو حاصل کرکے کوڑا زور سے پھٹکاردیتا ہے، گھوڑے کے ساتھ ساتھ منہ کھولے دوڑے جاتا ہے، سوار کی ہر جست پر چوکسی کے ساتھ نظر رکھتا ہے، اس کی فنی مہارت کو قریب قریب ناقابل یقین پاتا ہے، اس کو خبردار کرنے کے لیے انگریزی کے نعرے لگاتا ہے، حلقہ بردار سائیسوں کو ڈپٹ ڈپٹ کر قریب رہنے کی تاکید کرتا جاتا ہے، بڑی قلابازی سے پہلے ہاتھ اوپر اٹھاکر آرکسٹرا کو خاموش کراتا ہے، آخر میں ننھی بی بی کو اس کے کانپتے ہوئے گھوڑے پر سے اتارتا ہے، اس کے کلوں پر پیار کرتا ہے اور تماشائیوں کے تمام شور تحسین کو بس یوں ہی سا کافی سمجھتا ہے، اور خود وہ بی بی اس کا سہارا لے کر، غبار کے بادلوں میں پنجوں کے بل کھڑی ہوئی، ہاتھ پھیلائے ہوئے اور چھوٹا سا سر اٹھائے ہوئے، پورے سرکس کو اپنی فتح میں شریک ہونے کی دعوت دیتی ہے۔۔۔
چونکہ ایسا ہے، اس لیے گیلری کا تماشائی اپنے سامنے کے کٹہرے پر چہرہ ٹیک دیتا ہے، اختتامی موسیقی میں یوں ڈوب جاتا ہے جیسے خواب میں اور نادانستہ روتا ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.