Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہے

MORE BYمریم تسلیم کیانی

    اس نے چائے بنائی، سینڈوچ کو پلیٹ میں سجایا اور اپنے کرداروں کو دیکھ کر مسکرائی۔۔۔ آ رہی ہوں، ہاں آج دیر ہو گئی۔

    کمرے میں کوئی نہیں تھا، وہ سکون سے اپنا لیپ ٹاپ اور موبائل ساتھ لیے بیٹھی تھی۔ لیپ ٹاپ پر اس کے پسند کے گانے بج رہے تھے، اس کے کردار اس کے ساتھ جھوم رہے تھے۔۔۔ وہ سینڈوچ کھاتی اور چائے پیتے ہوئے مسکراتی۔ اف میری جان تم بھی مجھے کیسے کیسے طریقوں سے بہلاتے ہونا۔ اس نے سینڈوچ اور چائے ختم کر دی۔

    ایک کردار نے آگے بڑھ کر اس کو گلے سے لگا لیا۔۔۔ اس کے اندر جیسے نئی توانائی سی آ گئی۔۔۔

    آہ۔۔۔ اور زور سے بھینچو۔۔۔ اف۔۔۔ میری جان۔۔۔ وہ میٹھے سے مزے میں کراہے جا رہی تھی۔۔۔ آہ۔۔۔ آہ۔۔۔

    اچانک اس کے شوہر کی آواز آئی۔ تم سوتی کیوں نہیں ہو؟

    اس کے منہ سے نکلا۔ کیا ہے کتے کے بچے؟

    شوہر اجنبی آواز سن کر دہل گیا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے