ریڈ انڈین ہونے کی خواہش
کاش کوئی ریڈ انڈین ہی ہوتا، ہر دم چوکنا اور ایک دوڑتے ہوئے گھوڑے پر سوار، ہوا کے سامنے جھکا ہوا۔ مرتعش زمین کے اوپر جھٹکے کھاتا تھرتھراتا ہوا، یہاں تک کہ وہ اپنے مہمیز پھینک دیتا، اس لیے کہ مہمیزوں کی حاجت ہی نہ ہوتی، لگا میں گرادیتا، اس لیے کہ لگاموں کی حاجت ہی نہ ہوتی، اور ابھی اس نے سامنے برابر سے کٹی ہوئی جھاڑیوں والی زمین کو دیکھا ہی ہوتا کہ گھوڑے کی گردن اور سر اڑ بھی گئے ہوتے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.