Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکی ہوئی گھڑی

صدیق عالم

رکی ہوئی گھڑی

صدیق عالم

MORE BYصدیق عالم

    کہانی کی کہانی

    یہ ٹائم فریم توڑنے اور انسانی محرکات کو ختم کرنے کی کہانی ہے۔ اس کی ٹرین کی آمدکے مقررہ وقت کو گھنٹوں گذر چکے تھے مگر وہ گاڑی آ رہی تھی نہ ہی اس کا اعلان ہو رہا تھا۔ وہ اکتایا اکتایا سا ایک سائبان سے لٹکتی بند گھڑی کے نیچے بنچ پر بیٹھا ہوا تھا کہ ایک قلی نےاسے بتایا کہ اس کی ٹرین کا تعلق ایک قصہ سے ہے جس کا پتہ صرف سگنل مین کو ہے۔ جب تک وہ یہ قصہ سن نہیں لیتا اس کی ٹرین آ نہیں سکتی۔ قلی ایک دوسرے مسافر کا بھی ذکر کرتا ہے جس نے اس قصے کو سننے سے انکار کر دیا تھا اور وہ کبھی اپنی منزل تک پہنچا ہی نہیں۔