Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضرورت

MORE BYمریم تسلیم کیانی

    مہک کا دل اسے چھونے کے لئے تڑپ رہا تھا۔ دسترس میں ہوتے ہوئے بھی اس کے بس میں کچھ نہیں تھا۔۔۔ وہ اس کا شوہر تھا۔۔۔

    اس کے بچوں کا باپ، اس کا کفیل۔ اس کے سر کا تاج۔ اس کو معاشرے میں عزت دینے والا۔ اس کے جسم پر ایک مدت تک اپنا حق جتا کر حکومت کرنے والا۔۔۔

    آج وہ اس کا محتاج تھا۔ بےبس تھا۔

    مہک نے میک اپ کی آخری تہہ اپنے سرد چہرے پر لگائی۔ ساری کا پلو سیٹ کیا اور گجرے پہن کر گھڑی دیکھنے لگی۔ گھڑی کی دیوار کے عین نیچے دروازے کے کھلے پٹ سے اس کی نظر شوہر کی وہیل چیئر پر پڑی شوہر کی بےجان ٹانگوں پر پڑیں۔ اس سے اوپر نظر اٹھانے کی اس میں ہمت نہیں تھی۔۔۔ اس نے جلدی سے اپنا منہ مین گیٹ کی طرف موڑ لیا۔ رات کے دس بجے تھے۔ بچے سو گئے تھے۔ وہ اپنے سوئے ہوئے جذبات کو جگاتی ہوئی، ہارن کی آواز پر باہر چلی گئی۔۔۔

    اس کے شوہر نے حسب معمول اسے باہر جاتے دیکھا۔۔۔ گولیاں اس کی ریڑھ کی ہڈی میں ایسی جگہ لگی تھیں کہ اس کا نچلا دھڑ بےکار ہو چکا تھا ڈاکٹرز نے اس کی ساری جمع پونجی ہتھیانے کے بعد جواب دے دیا تھا۔۔۔ اس نے حسب معمول جاتی ہوئی اپنی بیوی کی کمر کو دیکھا جو دن بہ دن ننگی اور پتلی ہوتی جا رہی تھی۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے