Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹا پر اشعار

تم نے صرف چاہا ہے ہم نے چھو کے دیکھے ہیں

پیرہن گھٹاؤں کے جسم برق پاروں کے

ساحر لدھیانوی

اک تو ویسے ہی اداسی کی گھٹا چھائی ہے

اور چھیڑوگے تو آنسو بھی نکل سکتے ہیں

مختار تلہری

دھمک کہیں ہو لرزتی ہیں کھڑکیاں میری

گھٹا کہیں ہو ٹپکتا ہے سائبان مرا

نشتر خانقاہی
بولیے