آدمی کے بارے میں
یہ جس کے منہ پر تالا لگا دیا گیا ہے
جسے موت کی چٹان سے زنجیر کر دیا گیا ہے
جسے کہا جا رہا ہے تم قاتل ہو
جس کی روٹی چھین لی گئی
جس کے کپڑے اتار لیے گئے
جسے محروم کر دیا گیا شناخت سے
اور پھینک دیا گیا موت کی کوٹھری میں
جس کی فرد جرم میں لکھا گیا لٹیرا
جس پر تمام بندر گاہیں بند کر دی گئیں
جس کی محبوبہ کو اغوا کر لیا گیا
جس سے کہا گیا تم ہو پناہ گیر
خون آلود آنکھوں اور ہاتھوں سنو
رات گزر جاتی ہے
نہ تو ہمیشہ رہتی ہیں حراستی کوٹھریاں
نہ ہی زنجیروں کی کڑیاں
نیرو مر گیا
لیکن روم وہیں ہے جہاں تھا
روم نے یہ جنگ اپنی آنکھوں سے لڑی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.