آج جیل_خانے میں
آج جیل خانے میں
ایک خاموش عہد کے تحت
ہم قیدیوں کو ایک گیت گانے کی اجازت ہے
افریقہ سلامت ہے
صرف ایک گیت
کم آہنگی اور متانت کے ساتھ
جذبوں پر ضبط کے بند باندھ لو
احساسات کی لو نیچے رکھے رہو
قیدی توانا مگر استوار آوازوں میں گاتے ہیں
افریقہ تیری خیر ہو
آنکھوں کے پیچھے
دل کی گہرائیوں سے امڑے نکیلے آنسو
بے ٹھکانہ پرندے کی وحشت کی طرح
کوئی نام مقام ڈھونڈتے ہیں
جن پر قیام کر سکیں
ان کارناموں کا ذکر
جو وہ انجام دے چکے
ان مرحلوں کا تذکرہ
جن سے گزر رہے ہیں
ان مرادوں کی فہرست
جن کے حصول کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا ہے
آج جیل خانے میں
ہمیں ایک گیت گانے کی اجازت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.