علامت
اور یوں
الفاظ کھو دیتے ہیں اپنے معنی
تبدیل ہوتے ہوئے علامتوں میں
دیکھو کنول کی طرف
ایک لفظ کی شکل میں کس قدر معصوم تھا
یہ اٹھا سکتا تھا
خوبصورت لکشمی کو
یا برہما کو
تخلیق کی غضب ناکی میں
اس نے رہائی دی
ایک ہاتھی راجا کو
یہ ابھرا معصوم گوتم بدھ کے ننھے ننھے پیروں سے
اس کے رنگ نے للچایا سورج کو
اس کے شہد نے ورغلایا مکھیوں کو
تشبیہی ہونے کے باوجود
اس کی آنکھیں اور پیر بچے رہے
لیکن اب یہ صرف ایک علامت ہے
شہد اور شگفتگی سے عاری
اشارے کرتے ہوئے
ابنائے آدم کی موت کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.