خالی جگہ
صرف دو مملکتیں تھیں
ایک نے مجھے اور اسے بے دخل دیا تھا
دوسری کو ہم دونوں نے ترک کر دیا تھا
برہنہ آسمان تلے
جانے کب تک میں بدن کی برسات میں بھیگی
جانے کب تک وہ تن کی بوچھاڑ میں گلتا رہا
پھر ایک عمر کی چاہ کو وش کے گھونٹ کی طرح پی کر
اس کے لرزاں ہاتھ نے میرا ہاتھ تھام لیا
آؤ لمحوں کے سر پر ایک چھپر ڈالیں
وہ دیکھو دور وہاں
سچ اور جھوٹ کے درمیان کچھ جگہ خالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.