سرما
میری جان ٹھٹھر رہی ہے
ہونٹ نیلے پڑ گئے ہیں
اور آتما کو پیروں سے کپکپی چڑھ رہی ہے
برسوں بادل گرجتے ہیں اس عمر کے آسمان پر
قانون میرے آنگن میں برف کے ٹکڑوں کی طرح گر رہے ہیں
گلیوں کی کیچڑ الانگ کر گر آج تو آ جائے
میں تیرے پیر دھوؤں
پیکر تیرا سورج سا ہے
کمبل کا کونا اٹھا کر
ہڈیوں کو گرما لوں
ایک کٹوری دھوپ کی
میں ایک ہی سانس میں پی لوں
اور ایک ٹکڑا دھوپ کا
میں اپنی کوکھ میں ڈال لوں
پھر شاید میرے جنم کا یہ موسم سرما گزر جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.