وارث شاہ
آج وارث شاہ سے کہتی ہوں اپنی قبر میں سے بولو
اور عشق کی کتاب کا کوئی نیا ورقہ کھولو
پنجاب کی ایک بیٹی روئی تھی تو نے اس کی لمبی داستان لکھی
آج لاکھوں بیٹیاں رو رہی ہیں وارث شاہ
تم سے کہہ رہی ہیں
اے درد مندوں کے دوست پنجاب کی حالت دیکھو
چوپال لاشوں سے اٹا پڑا ہے چناب لہو سے بھر گیا ہے
کسی نے پانچوں دریاؤں میں زہر ملا دیا ہے
اور یہی پانی دھرتی کو سینچنے لگا ہے
جہاں پیار کے نغمے گونجتے تھے وہ بانسری جانے کہاں کھو گئی
اور رانجھے کے سب بھائی بانسری بجانا بھول گئے
وارث شاہ میں تم سے کہتی ہوں اپنی قبر سے اٹھو
اور عشق کی کتاب کا کوئی نیا ورقہ کھولو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.