احساس
دلچسپ معلومات
(جان کیٹس کی نظم HAPPY INSENSIBILITY کا ترجمہ)
۱
سردیوں کی اس اندھیری رات میں
اے خوش و خرم درخت
تیری شاخوں کو نہیں احساس کچھ
عہد رفتہ کی بہاریں کیا ہوئیں
موسم سرما کی تیز و تر ہوا
تیرا کچھ نقصان کر سکتی نہیں
برف و باراں کر نہیں سکتے تجھے غم سے نڈھال
دھوپ چھاؤں سے تجھے ہوتا نہیں ہرگز ملال
۲
سردیوں کی اس اندھیری رات میں
مست راحت جوئبار
تیرے پانی کو نہیں احساس کچھ
عہد رفتہ کی روانی کیا ہوئی
بھول جاتے ہیں تجھے ماضی کے دن
تیرے دل کو آہ کچھ ہوتا نہیں
شب کی تاریکی میں تیری روح گھبراتی نہیں
تجھ کو رہ رہ کر کسی کی یاد تڑپاتی نہیں
۳
زندگی کی اس اندھیری رات میں
کاش انساں کو بھی مل جاتا قرار
آہ ہم نے آج تک کوئی بشر دیکھا نہیں
جس کا سینہ رنج و غم سے ہو نہ جائے داغ دار
زندگی کی دھوپ چھاؤں میں جو یکساں رہ سکے
رنج و غم درد و الم کو جو خوشی سے سہہ سکے
جس کا دل قابو میں ہو بیگانۂ احساس ہو
حسرتوں سے بے خبر نا آشنائے یاس ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.