ایک سوال
بھگوان تم نے جگ جگ میں بار بار دوت بھیجے ہیں
بے رحم سنسار میں
وہ کہہ گئے سب کو معاف کر دو کہہ گئے پیار کرو
دل سے دشمنی کے زہر کو نکال کر اسے ختم کر دو
وہ عظیم ہیں یاد رکھنے کے قابل ہیں وہ پھر بھی باہر کے دروازے سے
آج برے دنوں میں انہیں لوٹا دیا میں نے ایک سلام رائیگاں کے ساتھ
میں نے دیکھا کہ تشدد پنہاں نے شب کینہ کے سائے میں
بیکس پر حملہ کیا ہے
میں نے دیکھا ہے طاقت ور شخص کے نا قابل تدارک جرم سے
انصاف کی آواز چپ چاپ تنہائی میں روتی ہے
میں نے دیکھا نوجوان بالک پاگلوں کی طرح بھاگتا ہے
کتنے کرب و درد سہہ کر جان دی پتھر پر ناحق سر پٹک کر
میرا گلا آج رندھ گیا ہے میری بانسری کا سنگیت آج کھو گیا ہے
اندھیری رات کے زنداں نے
غائب کر دیا ہے میرے سنسار کو برے خواب کے نیچے دبا کر
اسی لیے تو تم سے پوچھتا ہوں آنکھوں میں آنسو بھر کے
جو لوگ تمہاری ہوا کو زہریلا بنا رہے ہیں تمہاری روشنی کو بجھا رہے ہیں
تم نے کیا انہیں معاف کر دیا ہے تم نے کیا انہیں پیار کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.