Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گہرا نیلا دریا

میک دزدار

گہرا نیلا دریا

میک دزدار

MORE BYمیک دزدار

    کس کو معلوم ہے یہ کہاں ہے

    ہمیں کچھ خبر ہی نہیں یہ کہاں ہے

    مگر پھر بھی معلوم ہے

    یہ پہاڑوں کے پیچھے

    کئی وادیوں سے ورے

    سات اور آٹھ سے بھی پرے

    تلخ یادیں لیے

    تھکتے قدموں

    گئے دن کی

    پاگل سی یادیں لیے

    جھاڑیوں اور درختوں کی چھاؤں کے اس پار

    آلام اور قحط کے غمزدہ دن کی مانند

    دکھتے دلوں اور تشکیک کے مارے ذہنوں سے بڑھ کر

    دکھی

    اس زمیں کی تہوں میں بہت دور نیچے

    کبھی آسمانوں کے اس پار

    آئیں کہ دیکھیں

    کہ مرغ سحر کی اذاں

    ہارن بجتا نہ ہو جس جگہ پر

    جنوں بھی اداسی بھی

    اور ذہن کی کاوشوں سے پرے

    اپنے خالق سے باغی ہوئے

    آئیں دیکھیں

    کہ یہ گہرا نیلا سا دریا

    جو گہرا بھی ہے

    اور چوڑا بھی ہے

    ایک سو سال چوڑا ہے

    گہرائی میں

    موسموں کی رتیں

    جب ہزاروں کٹیں

    اس کی لمبائی میں

    کتنی گمبھیر گہرائیاں ہیں

    یہ گہرا سا نیلا سا دریا ہے

    جس سے گزرنا

    ہمارے مقدر میں لکھا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے