گھونگا
کہاں چلے
تمہارا مکان تمہاری پشت پر
اور چوکس تمہاری ننھی ننھی مونچھیں
کون سا مقدس سفر
بھیگی لکڑی پر پروان چڑھے
کائی کے گورے محبوب
کاہل فلسفی
تم انسانوں کی ہنگامہ پرور دنیا کا مذاق اڑانے والے
ہم جو دیکھتے ہیں کیا وہ تمہارا بیرون ہے
یا تمہارا اندرون
تم مذمت کرتے ہو
ہمارے دنگا فساد
اور ہماری سطحی درجہ بندی کی
تم چمٹے رہتے ہو ہمارے روز و شب سے
اور ہماری یادوں سے
ابتدا سے انتہا تک
لیکن ہم
ہم مجامعت کرتے ہیں نہایت عجلت میں
اور دنیا کو بدلنے کے لیے تگ و دو میں ہیں
تم ہمیں بتاتے ہو کہ وقت غیر محدود ہے
آہستہ آہستہ تم سرگوشی کرتے ہو
تمہارا لجلجا انتباہ
نہایت خاموشی سے اس دنیا کی دہائی دیتا ہے
جسے ہم کھو چکے ہیں
کرۂ ارض جو گردش کرتا ہے آہستہ آہستہ
سورج جو طلوع ہوتا ہے آہستہ آہستہ
چاند جو زمین کے گرد چکر لگاتا ہے آہستہ آہستہ
آہستگی سے بارش
آہستگی سے موسیقی
آہستگی سے زندگی
آہستگی سے موت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.