گم_گشتگی
میری چھوٹی لڑکی
ساتھ کھیلنے والوں کی پکار سن کر
سیڑھی سے نچلی منزل کی طرف اتر کر جا رہی تھی
اندھیرے میں ڈرتے ڈرتے رک رک کر
ہاتھ میں دیپک تھا
آنچل سے اسے اوٹ میں چھپائے چل رہی تھی بچ بچ کے
میں تھا چھت پر
تاروں بھری چیت کی رات تھی
اچانک لڑکی کا رونا سن کر اٹھ کر
دیکھنے کو دوڑ گیا
سیڑھیوں کے بیچ جاتے جاتے
اس کا دیپک ہوا سے بجھ گیا ہے
میں اس سے پوچھتا ہوں کیا ہوا ہے بامی
وہ رو کر نیچے سے کہتی ہے میں کھو گئی ہوں
چیت کی تاروں بھری رات میں
چھت پر پلٹ آنے کے بعد
آکاش کی طرف دیکھ کر ایسا محسوس ہوا
جیسے ہو بہو میری بامی کی طرح کوئی ایک لڑکی
نیلے آسمان کو آنچل سے گھیر کر
چراغ کی لو کو بچائے ہوئے اکیلے چل رہی ہے دھیرے دھیرے
اگر دیپک بجھ جاتا اگر اچانک وہ رک جاتی
تو وہ آکاش کو اپنے آپ میں سموتے ہوئے رو اٹھتی میں کھو گئی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.